ترال:جنوبی کشمیر کی معروف زیارت گاہ خانقاہ فیض پناہ ترال کے بالکل عقب میں موجود ڈرین کی صفائی نہ کیے جانے سے مقامی لوگ صدائے احتجاج پر مجبور ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق ڈرین سے نکلنے والی عفونت نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈرین میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ڈرین کا پانی اب کوچے میں آگیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو چلنے پھرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے مقامی خاتون رفیقہ بیگم نے بتایا کہ دراصل ڈرین پر موجود ایک پل کی وجہ سے سارا ملبہ جمع ہوتا ہے جس کی وجہ سے پانی مقامی گلی میں داخل ہوتا ہے اور پھر معمر افراد کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔عادل فاروق نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ خانقاہ شریف کے نزدیک یہ گلی اہمیت کی حامل ہے مگر انتظامیہ نے اس ڈرین کو نطر انداز کیا ہے کیونکہ ایک طرف کورونا کے متعلق باتیں کی جاتی ہیں وہیں اس ڈرین کی صفائی عمل میں نہیں لائی جاتی جس سے بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ڈرین کی صفائی ستھرائی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ لوگاں کے مشکلات کا ازالہ ہوجائے۔