سری نگر :حکومت نے جموں و کشمیر کے تمام سرکاری ملازمین ، پنشنروںکودئیے جانے والے مہنگائی بھتے یا ڈی اے17 فیصد سے بڑھا کر28 فیصد کر دیاہے ،اور اس طرح سے ملازمین اورپنشنروں کے مہنگائی بھتے میں 11فیصد کااضافہ کیاگیا ہے۔خیال رہے جموں وکشمیر کے مختلف سرکاری محکموں واداروںمیں کام کرنے والے حاضر سروس ملازمین اورسبکدوش ہوئے ملازمین یعنی پینشنروں کی یہ ایک دیرینہ مانگ تھی کہ اُن کودئیے جانے والے مہنگائی بھتے میں اضافہ کرنے کیساتھ ساتھ مہنگائی بھتہ واگزار کیا جائے ۔اب ملازمین اورپنشنروں کو حکومت نے یہ خوشخبری سنادی کہ اُن کے مہنگائی بھتے میں گیارہ فیصدکااضافہ کردیاگیا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق پیر کے روزفائنانشل کمیشنر محکمہ فائنانس ڈاکٹرارون کمار مہتا جوکہ جموں وکشمیرکے چیف سیکرٹری بھی ہیں ،کی جانب سے جاری ایک سرکاری آرڈرزیرنمبر204-Fآف 2021بتاریخ 2،اگست2021 جاری کیاجس کے تحت محکمہ خزانہ نے 7 ویں پے کمیشن کے تحت باقاعدہ تنخواہ کی سطح پر کام کرنے والے تمام سرکاری ملازمین کیلئے یکم جولائی2021 سے تبدیلیکو منظوری دی۔سرکاری آرڈرکے مطابق جون 2021 تک17 فیصد کے مقابلے میں ڈی اے یعنی مہنگائی بھتے کا حساب اب ملازمین کی بنیادی تنخواہ کے 28 فیصد کی بنیاد پر کیا جائے گا ۔اسی طرح محکمہ خزانہ نے دوسرے آرڈر میں پینشروں کو دئیے جانے والے مہنگائی بھتے کی شرح میں تبدیلی کومنظوری دی ہے۔17 فیصد بنیادی پنشن سے ، اب پنشنرز کو 28 فیصد بنیادی پنشن بطور ڈی اے ملے گی۔نظر ثانی شدہ تنخواہ کے ڈھانچے میں ’بنیادی تنخواہ‘کی اصطلاح کا مطلب ہے کہ ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق تنخواہ میٹرکس میں مقررہ سطح پر دی گئی تنخواہ ، لیکن اس میں کسی اور قسم کی تنخواہ شامل نہیں ہے۔ضافہ یکم جنوری2020،یکم جولائی2020اوریکم جنوری2021 کو پیدا ہونے والی اضافی قسطوں کو شامل کرتا ہے۔ مہنگائی الاؤنس کی شرح یکم جنوری2020 سے30جون2021 تک17 فیصد رہے گی۔خیال رہے گزشتہ ماہ مرکزی وزارت خزانہ نے مرکزی حکومت کے ملازمین کے مہنگائی الاؤنس کو یکم جولائی سے بڑھا کر 28 فیصد کرنے کے کابینہ کے فیصلے کو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔مرکزی کابینہ نے یکم جولائی سے مرکزی سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے لئے مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف میں 11 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی ، جس سے مرکزی حکومت کے 48 لاکھ ملازمین اور65 لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچا۔