سری نگر:مرکزی وزارت نے منگل کے روز کہاکہ گزشتہ2برسوں کے دوران صرف2غیر مقامی افرادنے جموں وکشمیرمیں زمین خریدی ہے۔وزیرمملکت برائے ومور داخلہ نیتانند رائے نے کہاکہ جموں و کشمیر میں جائیدادیں خریدتے وقت حکومت اور دیگر ریاستوں کے لوگوں کوکسی بھی طرح کی مشکلات یارکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔ ۔جے کے این ایس مانٹرینگ کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ایک تحریری جواب میں پارلیمان کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے باہر سے صرف 2 افراد نے مرکزی زیرانتظام علاقہ میں جائیدادیں خریدی ہیں۔امورداخلہ کے وزیرمملکت نتیا نندرائے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے باہر سے صرف 2 افراد نے مرکزی زیرانتظام علاقہ میں جائیدادیں خریدی ہیں۔انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر میں جائیدادیں خریدتے وقت حکومت اور دیگر ریاستوں کے لوگوں کو مشکلات یارکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔ایک اورسوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے ومور داخلہ نیتانند رائے نے کہاکہجموں و کشمیر سرحدپارکی معاونت والی دہشت گردی کے تشدد سے متاثر ہوا ہے ۔انہوں نے ایوان کوبتایاکہ جموں و کشمیر میں سال1989سے ،ابتک دہشت گردی کے واقعات میں 5886 سیکورٹی اہلکار مارے گئے۔انہوںنے لوک سبھاکوبتایاکہ جموں وکشمیرسال1989سے ابتک سرحدپارکی مددومعاونت والی دہشت گردی کاشکار ہے ،اوراس دوران ہزاروں انسانی جانیں تلف ہوئی ہیں ۔مرکزی وزیرمملکت برائے ومور داخلہ نیتانند رائے نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں سرگرم دہشت گردگروپوں کوسرحدپارکی مدداورمعاونت حاصل رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہتھیاروںکی تربیت فراہم کرنے اورہتھیار فراہم کرنے کیساتھ جنگجوئوںکویہاں دھکیل دیاجاتا ہے اورپھراُنکی مالی معاونت بھی کی جاتی ہے ۔امورداخلہ کے وزیرمملکت نتیا نندرائے نے کہاکہ سال1989سے5،اگست2019تک جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کے دوران5886سیکورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے ۔انہوں نے ایوان کوبتایاکہ گزشتہ دوبرسوں سے جموں وکشمیرمیں امن وقانون کی صورتحال میں کافی بہتری ہوئی ہے ،جنگجوئیانہ سرگرمیوں نیز واقعات کاگراف بھی کافی نیچے آیاہے ،تاہم اب بھی دہشت گردگروپوں کوسرحدپارکی حمایت ،مدداورمعاونت جاری ہے ۔