سرینگر:جموںوکشمیر میں مسئلح شورش کے بعد 9کشمیری مہاجرپنڈتوں کو وادی کشمیر میں ان کی جائیداد واپس لوٹادی گئی پانچ سو بیس کشمیری پنڈتوں کووزیراعظم ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت نوکریاں وادی میں فراہم کی گئی جبکہ 5اگست 2019خصوصی درجہ واپس لینے کے بعد تمام مرکزی قوانین جموںو کشمیرمیں لاگو کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے۔اے پی آ ئی کے مطابق امورداخلہ کے وزیرمملکت نتیانا رائے نے وادی کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کو ان کے جائیداد واپس لوٹانے کے بارے میں پوچھے سوال کے تحریری جواب میں ایوان کواس بات سے آگاہ کیاکہ جموںو کشمیرمیں مسئلح شورش شروع ہونے اور کشمیری پنڈتوں کی جانب سے حجرت کے بعد 9کنبوں کووادی کشمیرمیں ان کی جائیداد واپس لوٹا دی گئی ہے اور ایسے کنبوں نے باضابطہ طور پردپٹی کمشنروں کے دفتروں کے ساتھ رجوع کیاتھا ۔امور داخلہ نے وزیرمملکت نے کہا کہ جن کشمیری پنڈتوں کی جائیداد پر زبردستی قبضہ کیاگیاہے انہیں وہ جائیداد واپس لوٹادی جائیگی تاہم جن کشمیری پنڈتوں نے برضاء رغبت فروخت کی ہے ا س جائیداد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جاسکتی ہے ۔امورداخلہ کے وزیرمملکت نے کہاکہ وزیراعظم ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت 520افراد کو وادی واپس لوٹنے کے بعد سرکاری نوکریاں فراہم کی گئی ہے جبکہ 5اگست 2019جموں کشمیرکاخصوصی درجہ منسوخ کرنے کے بعد مرکزی زیرانتظام علاقے میں تمام قوانین جومرکزی حکومت کی جانب سے پاس کئے گئے ہے لاگوں کئے گئے ہے ۔امورداخلہ کے وزیرمملکت نے کہا کہ 31اکتوبر 2019کو اس سلسلے میں باضابطہ طور پر احکامات صادر کئے گئے تھے اور جموں کشمیر میں تمام مرکزی قوانین ا س وقت لاگو ہے اور سرکای اداروں میں مرکزی قوانین کے تحت ہی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔