سری نگر، 15 اگست:لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کی ڈیموگرافک تبدیلی کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خطے کی ایک انچ زمین بھی کسی باہری شخص کو نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن اور بھائی چارہ قائم کرنا ہماری ترجیح ہے کیوں کہ ترقی کے پھول محبت کی زمین میں ہی کھلتے ہیں۔منوج سنہا نے یہ باتیں اتوار کو یہاں شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم میں منعقدہ یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا: ‘کچھ ملک مخالف اور ترقی دشمن عناصر نے اراضی قانون کو لے کر عام لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کے جذبات کو بھڑکانے کی کوششیں کی ہیں۔ طرح طرح کی باتیں کہی جا رہی ہیں کہ ڈیموگرافک تبدیلی کی جا رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘میں آپ کو بھروسہ دلانا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کی ایک انچ زمین بھی کسی باہری شخص کو نہیں دی جائے گی۔ ہاں ہم نے رجعت پسند قوانین میں تبدیلیاں لائی ہیں۔ یہاں سیب کے درخت لگانے اور کاٹنے کے لئے حکومت سے اجازت لینی پڑتی تھی۔ اب کوئی بھی کسان اجازت حاصل کئے بغیر اپنے زمین میں سیب کے درخت لگا سکتا ہے۔یفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن اور بھائی چارہ قائم کرنا ہماری ترجیح ہے کیوں کہ ترقی کے پھول محبت کی زمین میں ہی کھلتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘اس پیروار نے ہمیشہ وحدت الوجود کی بات کی ہے۔ شنکر آچاریہ مندر سے لے کر حضرت بل تک سبھی مذاہب کی عبادت گاہیں نظر آتی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر کے ساتھ ہندوستان کی روح جڑی ہوئی ہے۔ وتستا سے گنگا تک اور لال قلعے سے لال چوک تک سبھی مل کر ہمدم چلیں یہی اس 75 ویں یوم آزادی کا پیغام ہے۔منوج سنہا نے کہا کہ ہم سبھی لوگوں کو بھروسہ دلانا چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر اور باہر جو بھی لوگ درپردہ یا پراکسی وار کے ذریعے ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے اور آگے بھی دیا جائے گا۔انہوں نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا: ‘پڑوسی ملک جو اپنی عوام کی فکر نہیں کرتا ہے وہ ہمارے یہاں کے نوجوانوں کو بھڑکانے کی بدنیتی پر مبنی کوششیں کرتا ہے۔ میں گمراہ اور بھٹکے نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ دہشت گردی پوری دنیا میں ترقی اور امن کے لئے مضر ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ان نوجوانوں کو امن اور ترقی کے راستے سے گمراہ کر کے اس مقدس زمین پر عزت و احترام کی زندگی جیتنے سے محروم کیا گیا ہے۔