سری نگر:شہرخاص میں واقع تاریخی جامع مسجد اور دیگر مرکزی حیثیت کی مساجد اور خانقاہوں کے محراب و منبر مسلسل دوسرے جمعے کو بھی خاموش رہے۔شہرخاصکے علاقہ نوہٹہ، کے مکینوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مسلسل دوسرے جمعے کو بھی صبح کے وقت ہی اس تاریخی جامع مسجد کے تمام اندر ونی ریاستوں کو بند کر دیا۔جے کے این ایس کے مطابق مقامی لوگوں نے میڈیا کو مزیدبتایاکہ صرف مرکزی جامع مسجد کو بند کیا گیا ہے جبکہ جامع مارکیٹ سمیت تمام نزدیکی بازار کھلے ہیں۔ان کے بقول ہم نے مسجد کو بند رکھنے کی وجہ پوچھی تو کوئی مناسب جواب نہیں ملا۔اُدھر تاریخی جامع مسجد کی طرح جھیل ڈل کے کنارے پرواقع آثار شریف درگاہ حضرت بل، تاریخی خانقاہ معلی، آستانہ عالیہ حضرت مخدوم صاحب، آستانہ عالیہ خانیار، آستانہ عالیہ نقشبند صاحب اور دیگر کچھ عبادت گاہوں میں بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔تاہم شہر کی چھوٹی جامع مساجد اور دیگر اضلاع کی جامع مساجد میں نماز جمعہ معمول کی طرح ادا کی گئی۔قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ تاریخی جامع مسجد سری نگر کو گزشتہ جمعے کو قریب4 ماہ بعد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے کھول دیا گیا تھا۔دریں اثنا ء متحدہ مجلس علما جموں و کشمیر نے حکام کے اس طرز عمل پر شدید ردعمل اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کووڈ 19کے تمام پروٹوکال پر عمل آوری اور اس ضمن میں ایس او پیز کی مکمل پابندی کے باوجود حکام نے آج ایک بار پھر کشمیر کی اہم مذہبی عبادت گاہوں اور مقامات پر لوگوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔مجلس علما نے کہا کہ عبادت گاہوں کو بند رکھنے کی وجہ سے عوام میں زبردست غم و غصہ پایا جا رہا ہے کیونکہ اس حرکت سے عوا م کے مذہبی جذبات کو زبردست ٹھیس پہنچی ہے جو ان کے مذہبی فرائض کو ادا کرنے کی راہ میں حائل کئے گئے ہیں۔متحدہ مجلس علما نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ محرم الحرام کے مقدس ایام اور کورونا وائرس کے گراف میں نمایاں کمی کے پیش نظر عام طور پر یہ توقع کی جا رہی تھی کہ حکام نمازیوں کی آسانی کیلئے سہولت فراہم کریں گی لیکن اس کے برعکس جان بوجھ کر نماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغنیں بٹھانا لوگوں کے بنیادی اور مذہبی حقوق کو سلب کرنے کے مترادف ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔مجلس علما نے اس طرح کی فیصلہ سازی کے ذمہ داروں سے کہا کہ وہ لوگوں کو اپنی اپنی مساجد، درگاہوں اور خانقاہوں میں سکون و اطمینان کے ساتھ نماز پڑھنے کی اجازت دیں۔مجلس علما نے کہا ہے کہ اگر آئندہ جمعہ تک مرکزی جامع مسجد سری نگر سمیت تمام عبادت گاہوں کو نمازیوں کیلئے نہیں کھولا گیا تو وہ اس سنگین معاملے پر غور کرنے کیلئے ایک ہنگامی اجلاس طلب کرے گی جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے بعد عوام کو اس سے آگاہ کیا جائے گا۔