گاندربل/ بانڈی پورہ: لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے آج ضلع بانڈی پورہ کے وندہامہ گاندربل اور اوڈینا گائوں بانڈی پورہ کا دورہ کیا اور وہاں اِن علاقوں میں ٹرانزٹ اقامتی کیمپوں پر جاری کاموں کا معائینہ کیا ۔اُنہوں نے اِن علاقوں میں جاری دیگر ترقیاتی کاموں کا بھی جائزہ لیا۔مشیر موصوف کے ہمراہ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جوتسنا ، ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد اور ڈی سی ممبر طاہر القادری اوڈینا ، چیف انجینئر آر اینڈ بی ، ایگزیکٹیو اِنجینئران، اے اِی اِی اور دیگر اَضلاع کے سینئر افسران بھی تھے۔دورے کے دوران مشیر موصوف نے وندہامہ گاندربل میں ٹرانزٹ رہائش سائٹ پرجاری کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔چیف اِنجینئر آر اینڈ بی نے مشیر موصوف کو منصوبے پر کام کی پیش رفت سے متعلق جانکاری دی اور ٹرانزٹ رہائش کے لے آئوٹ پلان پر تبادلہ خیال کیا۔اُنہیں جانکاری دی گئی کہ اِس پروجیکٹ میں 12ٹاور جن میں 192فلیٹس شامل ہیں جو کل رقبہ 30کنال پرمحیط ہے اور جس پر جو 23 کروڑ روپے کامنظور کئے گئے ہیں۔مشیر موصوف کو بتایا گیا کہ آر سی سی کا ڈھانچہ تمام اپارٹمنٹوں میں مکمل ہوچکا ہے ۔اِس کے علاوہ سٹرکچرل سٹیل ٹرس بھی دو بلاکوں میں مکمل ہوچکا ہے اور فریموں میں اینٹوں کا کام جاری ہے۔مشیر بصیر خان نے متعلقہ کاموں کے لئے سائٹ لے آئوٹ پلان کا بھی جائزہ لیا جس میں دو منزل شاپنگ آر کیڈ ، ڈبل منزل کمیونٹی ہال، بائونڈری وال، اپروچ روڈ ، سیکورٹی بنکر اور واچ ٹاور شامل ہیں ۔ مشیر موصوف نے اِن کاموں کا جلد ڈی پی آر جمع کرنے کے لئے موقعہ پر ہدایات دیں اور چیف انجینئر پر زور دیا کہ وہ کام کی رفتار کو تیز کرے تاکہ منصوبہ مقررہ وقت کے اَندر مکمل ہو۔ٹرانزٹ رہائش کے لئے اوڈینا سائٹ کے اَفسران نے مشیر موصوف کو جانکاری دی کہ ٹرانزٹرہائش 57.60 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے جس میں 30بلاکوں میں 480 فلیٹس شامل ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہر بلاک چار منزلہ ہے جس میں ہر منزل میں چار فلیٹ ہیں ۔اس طرح ایک بلاک کل 16فلیٹس ہیں ۔مشیر موصوف نے سائٹ اوڈینا پر تفصیلی جائزہ لیا او راَفسران کو کام میں تیزی لانے کی ہدایت دی تاکہ ڈیڈ لائن کو پورا کیا جاسکے ۔اُنہوں نے منصوبے کے تمام کاموں کے معیار کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔مشیر بصیر خان نے دونوں اَضلاع میں محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے کئے گئے مختلف ترقیاتی کاموں کا بھی معائینہ کیا ۔ مشیر موصوف نے آر ڈی ڈی کو ہدایت دی اور جاری عوامی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کام سردی موسم کے آغاز سے پہلے مکمل ہوجائیں۔اُنہوں نے آر ڈی ڈی کے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ کھیل میدانوں کی ترقی ، سیلاب سے بچائو اور دیگر کام کنورجنس موڈ کے تحت کریں جیسا کہ اِس سلسلے میں ہونے والی میٹنگوں میں ان کو ہدایت دی گئی ہے۔مشیر موصوف نے مانسبل میں ڈی ڈی سیز ، بی ڈی سیز اور پی آر آئیز کے ساتھ تبادلہ خیال کیا او ران پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور کووِڈ سے متعلقہ ایس او پیز کے بارے میں پیغام عام کریں او رلوگوں کو اَپنے متعلقہ علاقوں میں ویکسی نیشن کے لئے تحریک دیں۔اُنہوں نے کہا کہ کووِڈ انفیکشن کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور کووِڈ ۔19 کی تیسری لہر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لئے اُنہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کووِڈ مناسب طرزِ عمل ( سی اے بی ) پر سختی سے عمل کریں کیوں کہ آنے والے 100 دِن اِنتہائی اہم ہیں۔دریں اثنأ ڈی ڈی سیز ، بی ڈی سیز اور پی آر آئیز نے عوامی اہمیت کے حامل کئی مسائل بھی اُٹھائے اور ان کے ازالے کی مانگ کی۔مشیرموصوف نے مسائل کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پبلک سروس ڈیلیوری سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام اُٹھایا جارہا ہے اور حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یوٹی اِنتظامیہ پورے یوٹی میں بجلی کے منظر نامے کو اَپ گریڈ کرنے کے لئے پُر عزم ہے اور اگر بجلی کی فراہمی کو اَپ گریڈ کرنے کے حوالے سے کوئی مطالبہ ہے جیسے خراب شدہ کھمبوں او رتاروں کو تبدیل کرنا ہے تو یہی مطالبہ ضلع اِنتظامیہ کی نوٹس میں لایا جائے ۔ اِنتظامیہ تاکہ سردیوں کے موسم سے پہلے ضروری کام کرے۔کھیل میدان کی ترقی سے متعلق مطالبات میں سے ایک کا جواب دیتے ہوئے مشیر نے ضلعی اِنتظامیہ کو زمین کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی اور پی آر آئی سے کہا کہ وہ اس عمل میں ضلعی اِنتظامیہ کی مدد کرے تاکہ کھیل میدان ان کے متعلقہ دیہات میں تیار ہوں۔مشیربصیر خان نے ڈی ڈی سی ممبران او ربانڈی پورہ سے پنچایتی راج اِداروں ( پی آر آئی ) کے نمائندوں سے بھی تبادلہ خیال کیا جنہوں نے مشیر موصوف کو مختلف ترقیاتی اَمور کے بارے میں جانکاری دی ۔مشیر موصوف نے ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔اُنہوں نے پی آر آئیز اختیارات کی تقسیم کے ذریعے نگرانی ، فیصلہ سازی اور منصوبوں کی تشکیل میں بہت اہم کردار اَدا کرتی ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پی آر آئی حکومت اور عوام کے درمیان ایک پُل کے طور پر کام کر رہے ہیں اور تمام شعبوں میں ترقی کی رفتار میں اِضافہ ہوا ہے۔