سرینگر:لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں تعلیم کے فروغ کے لیے اگلے سال 3500 نئے سکول کھولے جائیں گے۔ دو ہزار کنڈرگارڈن قائم کیے جارہے ہیں۔ اس کے ساتھ سکولوں میں چار ہزار ایکو کلب قائم کیے جائیں گے،ریاست کے تمام 2312 سرکاری سکولوں میں بجلی ، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے صنعت ، اقتصادی اور زراعت کے شعبے میں ترقی کی ہے ، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پہلی بار تعلیم کے شعبے میں ایک بنیادی تبدیلی نظر آرہی ہے ، جو خود انحصار جموں کی راہ ہموار کرے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایات پر ، کوویڈ سے متاثرہ خاندانوں کی 57 لڑکیوں کو کستوربا گاندھی بالیکا ودیالہ میں داخلہ دیا گیا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں تعلیمی سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر کوششیں جاری ہیںاور اس کیلئے مرکزی سرکار کی جانب سے معالی معاونت بھی ہورہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تعلیم کے فروغ کیلئے متعدد اقدامات اُٹھائے جارہے ہیںجن میں یہ قدم یہ بھی ہے کہ جموںکشمیر کے شہری اور دیہی علاقوں میں تین ہزار پانچ سو نئے سکول کھولے جارہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے چھ کستوربا گاندھی بالیکا ودیالوں اور تعلیمی اداروں میں 20 منصوبوں کا آغاز کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے نئی تعلیمی پالیسی اور ڈائیلاگ پروگرام پر ٹیچرز ڈے پر دو روزہ ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی ریاست کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعے تعلیم میں معیار کی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہمارے اساتذہ جموں و کشمیر کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سائنس اور ثقافت کے درمیان توازن قائم کرتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے یو ٹی ، ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ لیول پر سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی تشکیل کردہ تعلیمی اصلاحات کمیٹی کے ممبروں اور 2005 سے اب تک نیشنل ایجوکیشن ایوارڈ سے نوازے گئے اساتذہ سے نئی تعلیمی پالیسی پر بات چیت کی۔ نئی تعلیمی پالیسی کو جلد از جلد اور مؤثر طریقے سے نافذ کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی بچوں کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق موضوع منتخب کرنے کی آزادی دیتی ہے۔ اساتذہ کو بچوں کے ذہن میں تجسس پیدا کرنا ہوگا ، تاکہ وہ چیزوں کو سمجھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے صنعت ، اقتصادی اور زراعت کے شعبے میں ترقی کی ہے ، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پہلی بار تعلیم کے شعبے میں ایک بنیادی تبدیلی نظر آرہی ہے ، جو خود انحصار جموں کی راہ ہموار کرے گی۔