سرینگر:نیشنل کانفرنس کے بانی مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے39ویں یوم وصال پر مرحوم کو خراج عقیدت ادا کرنے کی غرض سے مزار قائد واقع نسیم باغ پر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے مزار قائد پر گلباری اور فاتحہ خوانی کی۔ اُنہوں نے مادر مہربان بیگم اکبر جہاں کے مرقد پر بھی گلباری اور فاتحہ خوانی کی۔ اجتماعی فاتحہ خوانی میں پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ پارٹی سے وابستہ کئی دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔ کووڈ19کے پیش نظر تمام رہنما خطوط اور احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا گیا تھا اور تقریب انتہائی مختصر رکھی گئی تھی۔ اس سے قبل صبح صادق ہی شیر کشمیر ریڈنگ روم نسیم باغ میں حسب قدیم قرآن خوانی کی مجلس بھی آراستہ ہوئی۔اس دوران پارٹی لیڈران نے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کے دور قیادت کو فکر مندانہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کیلئے حکیمانہ قرار دیا ہے۔انہوں نے اِس تاریخ ساز شخصیت کے تئیں عقیدت واحترام کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ39؍ سال قبل ۸؍ستمبر کو شیر کشمیر کے جلوس جنازہ میں روتے بلکتے لاکھوں پیروجوان اور مرد وزن کے اجتماعی اضطراب ، آنسوئوں کی روانی اور غم واندوہ کا سماں اِس حقیقت کا باعث بنا ہوا ہے ،کہ کشمیر کو چھوڑ کر دنیا بھر میں کسی قوم کو اتنے بڑے شفیق ، رفیق قاید کی رہنمائی نصیب نہیں ہوئی ہے۔ شیخ صاحب عوام مقبول، ہر دلعزیز اور نڈر وبے باک رہنما تھے، جنہوں نے اپنے وطن سے بھرپور محبت تھی اور وطن دار بھی اُن کے اشاروں پر جان نثاری کیلئے ہمہ تن بیقرار رہتے تھے۔ وہ ظالم کے بجائے ظلم کے پورے نظام کے خلاف برسرپیکار تھے۔ اور ان کی جدوجہد کا دائرہ تنگ وتاریک نہیں تھا۔ انہوں نے موروثی حکمرانی کے خلاف صف آرا ہوکر نہ صرف وراثتی راج کو اکھاڑ پھینکا، بلکہ شخصی راج کی صعوبتوں اور ظالمانہ نظام کی اینٹ سے اینٹ بجادی۔اس موقعہ پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی جماعت جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کیلئے جدوجہد کو تب تک جاری رکھے گی جب تک کہ مرکزجموں وکشمیر کی چھینی گئی خصوصی پوزیشن اور دفعہ 370کو ریاستی درجے کے ساتھ بحال نہیں کرتا۔ایس این ایس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت یوٹی میں تب تک ہر قسم کے الیکشن میں حصہ لے جب تک مرکز جموں وکشمیرکی خصوصی پوزیشن کو دفعہ 370اور35-Aسمیت بحال نہیں کرتا۔واضح رہے کہ مرکز میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نے 5اگست 2019کو جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن دفعہ 370اور35-Aکی منسوخی کے بعد دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہناتھا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کی ریاستی اور خصوصی حیثیت کی بحالی کی جدوجہد کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ یونین ٹریٹری میں انتخابات کب ہوں گے ،لیکن این سی کا اس کے بارے میں واضح اعلان ہے کہ جب بھی جموں وکشمیر میں انتخابات ہوں گے وہ الیکشن لڑنے کیلئے میدان میں اتریں گے۔طالبان کا افغانستان پر کنٹرول سنبھالنے پر ، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں گے اور تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کریں گے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ طالبان نے قبضہ کر لیا ہے ، اور اب انہیں ملک کی پرورش کرنی ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ سب کے ساتھ انصاف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انہیں تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے چاہئیں۔