سری نگر:جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے دنیابھر کے سرمایہ کاروں وصنعت کاروں کوجموں وکشمیرمیں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر میں جرائم کی شرح سب سے کم ہے جبکہ سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بھی اب بہتری آئی ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو ورچوئل موڈ کے ذریعے نئی دہلی میں’ایلارا انڈیا ڈائیلاگ2021 سے خطاب کیا۔ایلارا کیپیٹل کے چیئرمین شری راج بھٹ ، معروف صحافی سمت ادیتی پھڈنس اور ملک اور بیرون ملک سے کمپنی کے سینکڑوں نمائندوں نے مکالمے میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ،لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کے گزشتہ2سالوں کے معاشی نمو اور ترقی کے سفر کے بارے میں شرکاء کوتفصیلی جانکاری فراہم کی ۔انہوںنے کہاکہ یہ نیا جموں کشمیر ہے جو معاشی ترقی اور روزگار کے اہداف کو آگے بڑھاتے ہوئے گزشتہ7 دہائیوں کے رجحان کو پلٹنے کا عزم رکھتا ہے۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ ہمارا مقصد بہت واضح ہے:’ کاروباری سیکٹر کوفعال بنانے کے ساتھ اعتماد کو مضبوط کرنا ، معیشت کے لئے صنعتی بنیاد بنانا اور سماجی استحکام کو مضبوط بنانا‘۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جموں وکشمیر کی صنعتی چھٹی ختم ہو چکی ہے اور ہم کاروبار کیلئے کھلے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو مدعو کرتا ہوں کہ وہ جموں کشمیر میں سرمایہ کاری کریں اور مرکزی زیرانتظام علاقے کی تیزی سے معاشی ترقی میں شراکت دار بنیں۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کاکہناتھاکہ جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قابل قیادت میں ملک تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت سے سپر پاور کی طرف تجدید ، دوبارہ تخلیق اور کوانٹم چھلانگ لگانے کے مشن پر ہے ، جموں و کشمیر بھی ترقی کی جانب سفر طے کر رہا ہے ۔لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ میں جموں و کشمیر کی معیشت کی بحالی کیلئے روایتی اور غیر روایتی دونوں اقدامات کرنے کے لیے معزز وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور اس بات کو یقینی بناتا ہوں کہ ہم ترقی کی راہ پر چلتے رہیں۔منوج سنہانے کہا کہ نئی 28,400 کروڑ روپے کی انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اسکیم جموں وکشمیر میں صنعتی ترقی کو سہل بنانے میں گیم چینجر ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ نئی صنعتی اسکیم ، جس میں پرکشش صنعتی ترغیبات ، کاروبار میں آسانی کا ایک معاون فریم ورک ، 12000 ایکڑ کے لینڈ بینک ، نجی صنعتی اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور ایک مضبوط MSME ماحولیاتی نظام کی پیشکش ، سرمایہ کاری کے بہاؤ کو کھول رہی ہے اور صلاحیت کا خیرمقدم کررہی ہے۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے مزید کہا کہ سرمایہ کار جموں و کشمیر کو کاروباری مواقع کے طور پر دیکھیں۔ہم ایک متحرک صنعتی ماحولیاتی نظام بنانے اور جموں وکشمیر کو ایک صنعتی علاقے میں تبدیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔انہوںنے کہاکہ انتھک کوششیں ہمیں منافع دے رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دو ماہ کے اندر ، ہمیں جموں و کشمیر دونوں ڈویڑنوں کیلئے25000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور ہم اُمید کر رہے ہیں کہ مارچ 2022 تک تقریبا 50ہزار کروڑ روپے کی تجاویز مل جائیں گی۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر ’ایگرو اور فوڈ پروسیسنگ‘کیلئے وافر مقدار میں خام مال پیش کرتا ہے ، حکمت عملی سے بھرپور ثقافت اور فطرت ، ہینڈلوم اور دستکاری کا مرکز ، تیزی سے سنگل ونڈو کلیئرنس ، صنعتی انفراسٹرکچر اور ایک ذمہ دار گورننس اور کم سے کم حکومت کے ساتھ واقع ہے۔اپنے خطاب کے دوران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جموں و کشمیر میں جرائم کی شرح سب سے کم اور سب سے کم بجلی کی شرح ہے۔ انہوںنے ساتھ ہی کہاکہ سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جولائی میں ساڑھے10 لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کا دورہ کیا جبکہ یہ تعداد پچھلے مہینے 11لاکھ20ہزار لاکھ تک جا پہنچی ہے جو کہ واضح طور پر کاروبار کے فروغ کے لیے سازگار ماحول کی نشاندہی کرتی ہے۔حکومت کی طرف سے دی جانے والی بے مثال حمایت پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم ایک ترقی پسند کاروباری ریگولیٹری ماحول تیار کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مختلف ترقیاتی شعبوں کی پیداواری توانائی کو اجاگر کرنا اور نوجوان باصلاحیت آبادی کو پروان چڑھاناہماری ترجیحات ہیں تاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تیزی سے بڑھتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے ایک بہترین انسانی دارالحکومت بنایا جا سکے۔لیفٹنٹ گورنر نے ممکنہ سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ حکومت ہر قدم پر سہولت کار ، شراکت دار ، فراہم کنندہ ، ساتھی اور پروموٹر ہوگی۔منوج سنہانے مزید کہا کہ ہم روایتی بنیادی شعبوں کے ساتھ ساتھ نئے دور کی ٹیکنالوجی سے چلنے والے شعبوں کے لیے پائیدار ، متوازن ، ترقی پسند اور مسابقتی کاروباری ماحول کو یقینی بنائیں گے۔بات چیت کے دوران ، کمپنی کے نمائندے نے مختلف شعبوں میں مواقع کے بارے میں سوالات اٹھائے۔شری راج بھٹ اور سمت ادیتی پھڈنیس نے مرکز جموں و کشمیر میں ترقی اور صنعتی کاری کے عمل کی تیز رفتار پر خوشی کا اظہار کیا۔