سرینگر:محکمہ سماجی بہبود میں برسوں تک کام کرنے کے بعد بہ یک جنبش قلم نکال باہر کرنے کے سرکاری فیصلے پر دلبرداشت ہوکر سرینگر کی پریس کالونی میں سنیچر کو سینکڑوں سپر وائزر ہیلپروں نے زوردار احتجاج کرتے ہوئے سرکار سے فیصلہ فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔احتجاجی ملازمین نے سرکار کو فیصلہ واپس لینے کیلئے 8دن کا الٹی میٹم دے کر دھمکی دی ہے کہ بصورت دیگر وہ اپنے بچوں کو لے کر سول سیکرٹریٹ کا گھیرائو کرنے پر مجبور ہونگے۔ایس این ایس کے مطابق جموں وکشمیر سرکا ر کے سماجی بہبود محکمہ نے 27اگست کو ایک غیر متوقع حکم نامہ زیر نمبرSWD/ICDS/49/2021بتاریخ 27/08/2021 جاری کیا تھا جس میں مشن ڈائریکٹر آئی سی ڈی ایس جموں وکشمیر کو اڈریس کرتے ہوئے محکمے میں برسوں سے تعینات 918سپر وائزر ہیلپروں کو غیر قانونی قرار دے کر نکال باہر کرنے کا حکم صادر کیا گیا تھا۔حکم نامے کے مطابق ایل جی کے مشیر (ایف)نے بھی مذکورہ ملازمین کی تعیناتیوں کو غیر قانونی قرار دے کر برطرف کرنے کے احکامات دئے تھے جس کے بعد پورے جموں وکشمیر میں تعینات ان 918سپروائزر ہیلپروں کو بے دخل کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد ہوا۔فیصلہ سامنے آنے پر متاثرہ ملازمین جو صرف خواتین ہیں ،انتہائی دلبرداشتہ ہوکر سرکار کے خلاف سراپا احتجاج ہوئیں۔چنانچہ سنیچر کو مذکورہ خواتین سرینگر کی پریس کالونی میں جمع ہوئیں جہاں انہوں نے زور دار مظاہرے کئے اور سرکار کو فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ان خواتین نے ایس این ایس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے 25سال سے آئی سی ڈی ایس میں سپر وائزروں کیلئے ہیلپر کے طور کام کررہی ہیں،تنخواہیں بھی لے رہی ہیں اور آج افسوس کے ساتھ ہماری تعیناتیوںکو غیر قانونی قرار دیا جارہا ہے۔ایک ملازم نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ ریٹائر منٹ کی عمر کو پہنچنے پر ان کی تعیناتیوں کو غیر قانونی قرار دینا نہ صرف انصاف اور اصولوں کے منافی ہے بلکہ سرکار کا یہ فیصلہ ہمارے بچوں اور پورے کنبوں کیلئے کسی قیامت سے کم نہیں ہے۔ایک اور ملازم نے بتایا کہ وہ برسوں سے ہیلپر کے طور کام کررہی ہے۔کبھی ان کی تقرری کو چلینج نہیں کیا گیا ،تنخواہ بھی معمول کے مطابق واگذار کی گئی اور اب عجیب منطق کے تحت ہمیں برطرف کیا جارہاہے۔ملازمین نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت روزگار دینے کے بجائے روزگار چھین رہی ہے اور پھر دعویٰ اچھے دنوں کی کرتی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ اگر گورنر راج کے دوران ترقی کے بلند بانگ دعوے کئے جارہے ہیں تو پھر روزگار کیوں چھینا جارہاہے؟۔انہوںنے دھمکی دی کہ اگر ایل جی انتظامیہ نے ان کے خلاف صادر کئے گئے برطرفی کے فیصلے کو 8روز کے اندر واپس نہیں لیا گیا توو ہ بچوں سمیت گھروں سے نکل کر سیکرٹریٹ کا گھیرائو کریں گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکومت کی ہوگی۔