سرینگر:سال رواں میں عسکری سرگرمیوں میںکمی آنے کا دعویٰ کرتے ہوئے فوج کے 15ویں کورکمانڈر لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرا رکھنے کیلئے فوج کی کوششیں جاری ہے جبکہ آخری عسکریت پسند کے خاتمہ تک آپریشن جاری رہیں گے ۔ سی این آئی کے مطابق ایک نجی نیوز چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ سال رفتہ کے برعکس امسال وادی کشمیر میں عسکری سرگرمیوں میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور فوج و فورسز کی کارورائی کے مثبت کوششوں سے ہی جموں کشمیر کے نوجوان عسکریت کے بجائے اپنے مستقبل کو سنوارنے میں لگیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ امسال جموں کشمیر میں عسکری سرگرمیوں میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ پانڈے کا کہنا تھا کہ فوج و فورسز جموں کشمیر میں امن کی صورتحال بنائے رکھنے میں مصروف عمل ہے اور یہی وجہ ہے کہ جموں وکشمیر میں سال گزشتہ کے نسبت امسال عسکری سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر میں آخری جنگجوئوںکے خاتمہ تک فوجی آپریشن جاری رہیں گے جبکہ شمالی کشمیر ہو یا جنوبی کشمیر فوج کارروائیاں جاری رکھے گی اور جنوبی کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد میں کمی ہوچکی ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان ان عسکریت پسندوں ہتھیار سپلائی کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے جس کا یہ ثبوت ہے کہ کئی مرتبہ لائن آف کنٹرول پر جموں میں ایک ڈرون کو مار گر ایا تھا جس میں ہتھیاروں کی بھاری کھیپ ضبط کر لی گئی جو کشمیر میں سرگرم جنگجوئوں کیلئے سپلائی کی گئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے پر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کیلئے ہتھیار سپلائی کی جائے تاہم ان کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔