سرینگر:اس وقت ہم ایک نازک دور سے گزر رہے ہیں، موجودہ دور میں جموں وکشمیر کے عوام کو زبردست چیلنجوں کا سامناہے اور ہمیں مستقبل میں مختلف مراحل پر مزید چیلنج درپیش ہونگے۔ ان چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم آپسی صفوں کو مضبوط کریں اور متحدو یک زبان ہوکر کام کریں ۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال ، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی وانی اور دیگر لیڈران و عہدیدارا ن بھی موجو دتھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس روز اول سے ہی کشمیر دشمنوں کے نشانے پر رہی ہے اور آج بھی دشمن ہماری جماعت کو زیر کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں کیونکہ دشمن اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ یہی ایک ایسی عوامی نمائندہ جماعت ہے جو جموں وکشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت اور شناخت کی علمبردار اور ضامن ہے ۔دشمن نیشنل کانفرنس کو کمزور کرکے جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کی پہچان، وحدت اور بھائی چارے کو زک پہنچانے کی تاک میں ہے ۔ یہ ایک امتحان کی گڑی ہے اور موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس کی مضبوطی لازم و ملزوم ہے اور اس کیلئے متحدہ، منتظم اور پُرعزم رہ کر لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ اور تال میل رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم اس وقت اپنے حقوق کی بحالی کیلئے برسرجہد ہیں اور اس جنگ میں کامیابی کیلئے نفس پرستی اور ذاتی مفادات کو قربان کرنا لازمی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جس قوم اور ملت میں حسد، ضد اور بغض کی برائیاں ہوتی ہیں وہ قوم کبھی کامیابی کا کناہ حاصل نہیں کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکجہتی، اتفاق و اتفاق اور ربط و ضبط کامیاب جماعت کی بڑی نشان ہوتی ہے اور مجھے اُمید ہے کہ نیشنل کانفرنس اپنی ان خصوصیات کو بنائے رکھے گی ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس یہاں کے عوام کی جماعت ہے اور اس جماعت نے جموں وکشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت ، کشمیریت اور آپسی بھائی چارے کو زندہ رکھنے کیلئے عملی طور پر مالی اور جانی قربانیاں پیش کیں ہیں۔ صدرِ نیشنل کانفرنس نے تنظیمی الیکشن کے دوران کامیاب ہوئے ضلع صدور اور بلاک صدور صاحبان کو مبارکباد پیش کی اور اُمید ظاہر کی کہ وہ پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کریں اور شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی چھوڑے ہوئے اصولوں کی آبیاری کریں گے۔ اس موقعے پر دیگر لوگوں کے علاوہ سینئر لیڈران مبارک گل، محمد سعید آخون، علی محمد ڈار، عرفان احمد شاہ، تنویر صادق، پیر آفاق احمد، تنویر صادق، سلمان علی ساگر، عمرانی نبی ڈار ،مشتاق احمد گورو، احسان پردیسی، انجینئر صبیہ قادری، مدثر شہمیری اور عفرا جان کے علاوہ بلاک صدور اور عہدیداران بھی موجود تھے۔