سرینگر:طالبان کی جانب سے افغانستان پر قبضے کے بعد جموںوکشمیر اور مغربی سرحدوں میں سیکورٹی کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے بیچ سراغ رساں ایجنسیوں نے حکومت کو اپنی تازہ رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں کو حساس مقامات بالخصوص سرحدی علاقوںمیں سوشل میڈیا سائٹس کے استعمال سے گریز کرنے کی صلاح دی ہے۔ یو پی آئی کے مطابق افغانستان کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جموںوکشمیر کی سرحدوں پر ہائی الرٹ جاری کرنے کے بیچ سیکورٹی ایجنسیوں نے مرکزی حکومت کو الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ حساس مقامات خاص کر سرحدی علاقوں میں سیکورٹی فورسز اہلکاروں کو سوشل میڈیا کے استعمال کرنے سے گریز کرناچاہئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نگران ایجنسیوں نے فیس بک ، انسٹا گرام ، فیس بک اور دوسری سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر پاکستانی آئی ایس آئی کی جانب سے جعلی شناخت کے ساتھ سوشل میڈیا گروپوں میں داخل ہونے کی کوشش کاپتہ چلا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ سراغ رساں ایجنسیوں نے الرٹ میں کہا ہے کہ سرحدی علاقوں میں سیکورٹی فورسز اہلکاروں کو اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ وائٹس اپ کال سے بھی گریز کرنا چاہئے یہاں تک کہ اپنے ساتھیوں کو بھی وائٹس اپ کال نہیں کی جانی چاہئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فورسز اہلکاروں کی سرحدی علاقوں میں تعیناتی کے ساتھ ساتھ گھر رخصتی کے حوالے سے بھی سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کیا جانا چاہئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے فوجی کمانڈروں کو آگاہی فراہم کی گئی ہے کہ سراغ رساں ایجنسیوں کی جانب سے نئے رہنما خطوط کے بارے میں سبھی یونٹس کو آگاہی فراہم کی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ خفیہ اداروں کو پتہ چلا ہے کہ پاکستان سیکورٹی فورسز اہلکاروں کے وائٹس اپ گروپوں کی انفارمیشن حاصل کرنے میں جٹ گئی ہے جس کے پیش نظر اس طرح کے اقدامات اُٹھانے کی صلاح دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ فورسز اہلکاروں کو مختلف سماجی سائٹوں پر پیغامات موصول ہو رہے ہیں کہ وہ اُن کے گروپ میں جوائن کریں۔