سرینگر :چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی ( این آئی ایف ٹی ) سرینگر کی یو ٹی لیول ایڈوائیزری کمیٹی کی میٹنگ کی صدار ت کی ۔ محکمہ خزانہ ، صنعت و تجارت اور اعلیٰ تعلیم کے انتظامی سیکریٹریوں کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل این آئی ایف ٹی ، ایم ڈی سڈکو اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔ آغاز میں این آئی ایف ٹی سرینگر کیمپس اور کورس نصاب پر ایک تفصیلی پرذنٹیشن ڈائریکٹر این آئی ایف ٹی سرینگر نے پیش کی ۔ اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ این آئی ایف ٹی سرینگر کا کیمپس جس میں جدید ترین سہولیات ہیں جن میں لیبز ، ریسورس سینٹر ، ڈیزائین سٹوڈیو ، انکیو بیٹر ، ایمفی تھیٹر اور اومپورہ بڈگام کے ہوسٹلز مئی 2022 تک مکمل ہو جائیں گے ۔ فی الحال انسٹی ٹیوٹ سڈکو انڈسٹریل کمپلیکس رنگریٹھ میں عارضی رہائش سے دو کورسز چلا رہا ہے ۔ اس موقع پرمزیر بتایا گیا کہ تعمیراتی کام مکمل ہونے کے قریب ہیں اور تعلیمی بلاک ، انتظامی بلاک ، آڈیٹوریم ، ہوسٹل بلڈنگ ، انکیو بیشن سنٹر اور کنٹین بلاک اکتوبر 2021 میں حوالے کئے جائیں گے جبکہ باقی انفراسٹریکچر مئی 2022 تک حوالے کر دیا جائے گا ۔ مقامی مصنوعات کی پائیدار نشوونما کیلئے بہتر ڈیزائین اور مناسب برانڈنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چیف سیکرٹری نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی سے کہا کہ وہ مقامی کاریگروں اور سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ بامقصد مصروفیت اختیار کریں اور انہیں موجودہ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تربیت دیں ۔ ڈاکٹر مہتا نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی روائتی مصنوعات بشمول نمدا ، پشمینہ ، پیپر ماشی ، ٹیلہ ، ریشم اور لکڑی کے سامان کی بحالی کیلئے جے اینڈ کے مخصوص منصوبوں کو شروع کرنے کیلئے ’سینٹر آف ایکسی لینس ‘ قائم کرے ۔ ڈائریکٹر جنرل این آئی ایف ٹی نے بتایا کہ این آئی ایف ٹی فیکلٹی اور دیگر کیمپس کے ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دے گا تا کہ جے اینڈ کے دستکاری میں ڈیزائین کی مداخلت پر کام کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ این آئی ایف ٹی چیف سیکرٹری کے مشورے کے مطابق کاریگروں ، بُننے والوں اور سیلف ہیلپ گروپس کی تربیت کیلئے بھی کام کرے گا ۔