سرینگر:پانچ عام شہریوں کی ہلاکتوں کو بد قسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے اقلیتی امور کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اقلیتںکوتحفظ فراہم کرنا مرکزی حکومت کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لئے مزیدسخت اقدامات اٹھانے اور ایسے عناصر کوکیفر کردار تک پہنچانے میںکوئی بھی دقیقہ روگزاشت نہیں کیاجائیگا ۔جموں وکشمیر کی تعمیرو ترقی میں رخنہ ڈالنے کی جوکوششیں ہو رہی ہیں ان سے نمٹنے کے لئے کوئی بھی کسر باقی نہیں چھوڑ دی جائیگی ۔اے پی آ ئی کے مطابق پبلک آوٹ ریچ پروگرام کے تحت وسطی ضلع بڈگام کے دودھ پتھری علاقے میں کئی پروجیکٹوں کاافتتاح کرتے ہوئے اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے حاشئے پرذررائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خاتون پرنسپل سمیت دو دنوں کے دوران پانچ عام شہریوں کی نامعلوم مسئلح افر ادکے ہاتھوں ہلاکتوں کو ناقابل برداشت انسانیت سے عاری قرار دیتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر میں امن ترقی اور خوشحالی میں رخنہ ڈالنے کی جو سازشیں رچائی جارہی ہے انہیں کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیاجائیگا ۔مرکزی وزیر نے کہاکہ جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی اورلوگوں کی خوشحالی کودیکھ کر کئی عناصر بوکھلاہٹ کاشکار ہوئے ہیں اور وہ اپنے منصوبوں کوپائے تکمیل تک پہنچانے کے لئے نہتے شہریوں کوگولیوں کانشانہ بنارہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا مرکزی حکومت کی ذمہ اری ہے اور اس ضمن میں موثر اقدامات اٹھانے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائیگا جبکہ عسکریت اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افرادکوکیفر کردارتک پہنچانے میں ہرممکن اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کیاجائیگا ۔مرکزی وزیر نے کہا کہ جموںو کشمیرمیں سیاسی لیڈران تب لوگوں کے پاس جایاکرتے تھے جب الیکشن ان کے قریب ہوتا تھاوروہ لوگوں سے ووٹ مانگنے جایاکرتے ہے تاہم آج نہ توووٹ مانگناہے اور نہ ہی سرکاری تقریبات کاانعقادکرنا ہے بلکہ وزیراعظم کی ہدایت پر جموںو کشمیرمیں ترقیاتی پروجیکٹوں کاجائزہ لینے لوگوں سے تجویزیں حاصل کرنے کے لئے وزیراعظم کے پبلک آوٹ ریچ پروگرام میںمرکزی وزیرجموں وکشمیرکامسلسل دورہ کررہے ہیں اور دوروں کے دوران نہ صرف پروجیکٹوں کی عمل آوری کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں بلکہ لوگ بھی اپنی بات مرکزی وزراء کے سامنے رکھ رہے ہیںجس سے تعمیروترقی کے کاموں کوٹھوس بنیادوں پرمکمل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ جموں وکشمیرمیںتعمیر وترقی کے کاموں میں کسی کوبھی رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی اور اس سلسلے میں جو بھی مناسب اقداما ت اٹھانے پڑے گے انہیں اٹھانے سے گریز نہیں کیا جائیگا ۔