سرینگر:جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ منسوخ ہونے کے بعد لوگوں کو ترقی کی منزلوں پر گامزن ہونے کا اشارہ کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ نے ملک کی تقسیم کوتاریخ کاافسوس ناک پہلوں قرار دیتے ہوئے کہاکہ طالبان کے خیالات میں اگر تبدیلی آئی ہے تاہم پاکستان اور چین کے رویہ میں بھارت کے تئیں کو ئی فرق نہیں پڑاہے ملک میں یکجہتی رواں داری کوقا ئم کرنے منافرت کوختم کرنے کی اشد ضرورت ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کے روح جان کوکم کرنے کے لئے غور وفکر کرنی ہوگی منشیات کی وباء کوجڑ سے اُکھاڑ پھینک دیناہوگا تاکہ آزادی دلائی جاسکے ۔اے پی آ ئی کے مطابق ناگپور میں آر ایس ایس کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ جموںو کشمیر کا خصوصی درجہ واپس لینے کے بعدلوگوں کوترقی کی منزلوں پرگامزن ہونے کاموقع ملاہے ۔انہوںنے کہاکہ طویل عرصے کے بعد جوقدم اٹھایاگیاہے اس سے لوگ مستفید ہورہے ہیں تاہم عسکریت پسند اس اہدف کونشانہ بناکراقلیتوں میں خوف ودہشت پھیلاکر اپنے منصوبوں کوکامیابی سے ہمکنار کرناچاہتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ملک میں بد نظمی پھیلانے کی کوششیں بڑے پیمانے پرانجام دینے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں اور اسطرح کے واقعات کوروکنے کے لئے داخلی اور خارجی سطح پربر پوراقدامات اٹھانے ہونگے سرحدوں پرمتحرک رہناہوگااوراندرونی ملک میں امن میںرخنہ ڈالنے ملک دشمن سرگرمیاں انجام دینے والو ںکاکافیہ حیات تنگ کرناہوگا ۔موہن بھاگوت نے کہاکہ جموں کشمیرمیں اقلیتوں کونشانہ بنانے کے پیچھے بہت کچھ دکھائی دے رہاہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمیںحساس ہوناپڑیگا ۔انہوںنے کہاکہ ملک کی تقسیم تاریخ کاایک افسوس ناک پہلوتھااورماضی میں ہو ئی اس غطی کی برپائی مشکل ہی نہیں ناممکن ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم آنے والی نسل کواس سہنے کے بارے میں ٹھوس بنیادوں پرکچھ بھی بتانے سے اصراررہے گئے اور نئی تاریخ کے اس افسوسناک تاریخ کوچھپایاجاسکتاہے ۔آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ افغانستان میں طالبان قابض ہوچکے ہیں اگر چہ ان کے متجاد بیانات مسلسل سامنے آ رہے ہیں ۔ طالبان کے مطابق وہ دنیاکو ساتھ لیکر چلنے کے لئے تیار ہے تاہم پاکستان اور چین کے تئیں بھارت میں کوئی بدلاؤ نہیں آیاہے ہمیں ان ملکوں سے ہوشیاررہناہوگا بڑھتی ہوئی آبادی پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ نے کہاکہ سرکا کوچاہئے کہ طوفان کوروکنے کے لئے اپنے خیالات کااستعمال کرے ملک میں منشیات کی بڑھتی ہوئی وباء کوسم قا تل قرار دیتے ہوئے موہن بھگوت نے کہاکہ اس ناسور کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کیلئے ہرمکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے فردکواپنارول اداکرناہوگا۔