سری نگر:آرمی منیجمنٹ اسٹڈیز بورڈکے زیراہتمام بدھ کے روز فوج کی15ویں کورکی نگرانی میں اپنی نوعیت کاپہلا 2روزہ سمینار بی بی کینٹ ، سری نگر میںشروع ہوا،جس میں پہلے روز فوج کی پندرہویں کورکے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے،لیفٹنٹ جنرل راج شکلااوردیگرکئی مقررین نے گزشتہ تین دہائیوں سے جاری نامساعد صورتحال اورتشددآمیز ماحول کی وجہ سے معمول کی زندگی ،اقتصادی ومعاشی سرگرمیوں،موحولیاتی نظام ،خواتین کی بااختیاری،محنت کشوں کی روزی روٹی اورحقوق انسانی پرپڑنے والے منفی اثرات اوراس صورتحال سے نکلنے کی مختلف تدابیر کے بارے میں اپنے خیالات کااظہارکیا ۔جے کے این ایس کے مطابق آرمی منیجمنٹ اسٹڈیز بورڈکے زیراہتمام 2روزہ سمینار کے آغاز میں فوج کی پندرہویں کورکے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے ابتدائی خطبہ دیا۔انہوںنے اپنے خطاب میں کہاکہ امن وامان کے ماحول میں ہی سماج کاہرطبقہ ترقی وخوشحالی پاسکتا ہے ۔لیفٹنٹ جنرل پانڈے کاکہناتھاکہ کشمیرمیں جاری تشدداورہلاکتوں کی وجہ سے یہاںہرطبقہ بری طرح سے متاثر ہوا ہے ،جس میں کاروباری افراد،تاجر ،مزدورومحنت کش اورخواتین وطلبہ بھی شامل ہیں ۔فوج کی پندرہویں کورکے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہاکہ فوج کی نگرانی میں اس دوروزہ سمینار کابنیادی مقصد یہاںکے نوجوانوںکااعتمادبحال کرنا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے بہترمنصوبہ بندی کرسکیں ۔انہوںنے کہاکہ ہم سب یہاں ایک مقصد کے تحت جمع ہوئے ہیں اوروہ مقصدیہ ہے کہ ہم منصوبہ بندی پرتوجہ مرکوز کریں ،اورملکر آگے بڑھیں ۔ادھرفوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایاگیاکہ اپنی نوعیت کے پہلے2 روزہ سیمینار’دہشت گردوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘ گزشتہ 30سالوں میں کشمیری شہریوں کو کس طرح متاثر کیا ہے،کا آغاز آج بی بی کینٹ ، سری نگر میں ہوا۔بیان کے مطابق موضوع میں مہارت رکھنے والے21 ماہرین حصہ لے رہے ہیں ، جن میں کشمیر کے اندر اور باہر سے ریسرچ اسکالرز ، سماجی کارکن ، سرکاری افسران اور دانشور شامل ہیں۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ، لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے ، جی او سی چنار کور نے کہا کہ اگرچہ ریاست صحیح طور پر تمام سرگرمیوں میں انسانی حقوق کے اعلیٰ معیارات کی دیکھ بھال کے لئے ذمہ دار اور جوابدہ ہے ،لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ انسانی حقوق تنازعہ والے خطے میں کم ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سیکورٹی خدشات،اور انسانی حقوق کی کمی کو دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ نے آگے بڑھایا ہے جو شہریوں پر اپنی رٹ قائم کرنے کیلئے بندوق کی طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہاکہ جموں و کشمیر نے دہشت گردوں کی طرف سے دھمکی ، قتل ، تعلیم اور معاشی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے اور آزادی اظہار سے انکار کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو کم کرنے کی کارروائیاں دیکھی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مقامی ، قومی اور بین الاقوامی حقوق انسانی گروپ اور میڈیا ادارے ، جو ماضی میں مبینہ انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھاتے رہے ہیں ، وادی کشمیر میں11بے گناہوں کے حالیہ قتل کے بارے میں مکمل طور پر خاموش ہیں۔ انہوں نے سامعین پر زور دیا کہ وہ پاکستان سے وابستہ افراد کو معاشی سرگرمیوں ، تعلیم ، تفریح اور آزادی کے بنیادی حقوق سے انکار کیلئے ذمہ دار ٹھہرائیں۔ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے مزید ریمارکس دئیے کہ سیمینار کا مقصد ان پر تبادلہ خیال کرنا اور آگے کے راستے پر غور کرنا ہے۔اپنے کلیدی خطاب میں ، لیفٹیننٹ جنرل راج شکلا ، نے برصغیر میں جیو اسٹریٹجک دائرے میں جموں و کشمیر کے گہرے اور نامیاتی رابطے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اندرونی تہذیب ، ادبی ، ثقافتی اور تاریخی رابطہ کے بارے میں بات کی جو کہ جموں و کشمیر نے گزشتہ پانچ ہزار سالوں میں ہندوستان کا حصہ بن کر لطف اندوز کیا ہے۔ انہوںنے معاشرے سے کہا کہ وہ الگ تھلگ ہونے کے احساس کو پلٹ دے اور ایک کثیر الثقافتی اور جامع معاشرے کو فروغ دے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ یکجا ہو کر کھڑے ہوں اور پاکستانی گٹھ جوڑ کے خلاف آواز اٹھائیں جو کشمیری عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے انکار کرتے ہیں جو کہ کسی بھی مہذب اور انصاف پسند معاشرے کے اندرونی ہیں۔لیفٹنٹ جنرل راج شکلا نے اپنے خطاب میں اسبات پرزوردیاکہ ہم سب کوامن وامان کی بحالی میں ایک دوسرے سے تعاون کرناچاہئے ۔انہوںنے کہاکہ باہمی اعتماد اورہم آہنگی سے ہی سماج فروغ پاتے ہیں اورہرطبقے کواپنا کام بغیرکسی خوف یامداخلت کے انجام دینے کابہتر ماحول میسرہوتا ہے ۔لیفٹنٹ جنرل راج شکلا کاکہناتھاکہ آرمی منیجمنٹ اسٹڈیز بورڈکے زیراہتمام اس دوروزہ سمینارمیں ہم بہت کچھ جان سکتے ہیں اوران ہی معلومات کی بنیاد پرہم کشمیرمیں ایک نئی شروعات میں اپنا ہاتھ بٹاسکتے ہیں ۔2روزہ سیمینارکے دوران پانچ سیشنوں میں منعقد کیا جا رہا ہے اور اس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے بڑی تعداد میں سامعین شرکت کر رہے ہیں۔ سیمینار کی کارروائی کو کپواڑہ ، بارہمولہ ، اونتی پور ، شریف آباد ، دہلی ، شملہ ، نگروٹا اور ادھم پور میں سول اور ملٹری سامعین کو براہ راست نشر کیا گیا۔ پینلسٹس کی گفتگو کو چنار کور کے فیس بک پیج پر براہ راست نشر کیا گیا۔