بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سکریٹری اشوک کول نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کا عمل شروع ہو گیا ہے اور اسے جلد ہی بحال کر دیا جائے گا۔اننت ناگ میں ایک پارٹی میٹنگ کے موقع پر کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) سے بات کرتے ہوئے کول نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے پہلے ہی یقین دہانی کرائی ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔مجھے یقین ہے کہ وہ دن قریب آرہے ہیں جب جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کیا جائے گا۔ چونکہ صورتحال دوبارہ پٹری پر آ رہی ہے، لہذا ریاست کی بحالی کارڈ پر ہے اور کسی بھی وقت اسے بحال کیا جائے گا،” کول نے مزید کہا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر تین ماہ بعد بی جے پی قومی ایگزیکٹو میٹنگ منعقد کرتی ہے اور پھر ریاستی ایگزیکٹو میٹنگ اس کے بعد ضلع ایگزیکٹیو میٹنگ ہوتی ہے۔آج پارٹی کی ضلعی ایگزیکٹو میٹنگ اننت ناگ میں منعقد ہوئی جس میں پروگراموں کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے مستقبل کے پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔کول نے کہا کہ پارٹی کے تمام کارکنان اور رہنما مودی حکومت کے مشن کی حمایت اور کام کرتے ہیں جو کہ ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس اور سب کا پرایاس‘‘ ہے۔ہمارا مقصد جموں و کشمیر کے ساتھ ملک کو ترقی، امن اور خوشحالی کے نئے افق پر لے جانا ہے۔ اس مشن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کا متحد ہونا ضروری ہے تاکہ ہم لگن کے ساتھ لوگوں کی خدمت کر سکیں۔ایک سوال کے جواب میں کول نے کہا کہ ہر پارٹی الیکشن کے لیے خود کو تیار رکھتی ہے۔ چنانچہ بی جے پی بھی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ پچھلے 5 سالوں میں پنچایت، بی ڈی سی، ڈی ڈی سی اور کمیٹی کے انتخابات ہوئے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو ہر پانچ سال میں منعقد ہوتا ہے۔ اس لیے ہماری پارٹی دیگر تمام سیاسی جماعتوں کی طرح آئندہ انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ آج اننت ناگ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ضلعی ایگزیکٹو میٹنگ ہوئی جس میں انتخابات سے قبل مستقبل کے پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔