سری نگر،6 دسمبر
وادی کشمیر میں برف وباراں کے بعد محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق موسم میں بتدریج بہتری واقع ہو رہی ہے۔متعلقہ محکمے کے سربراہ سونم لوٹس کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر اور لداخ یونین ٹریٹری کے تمام اضلاع میں حسب توقع موسم بہتر ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں 8 اور 9 دسمبر کو موسم ایک بار پھر کروٹ بدل سکتا ہے تاہم اگلے دس دنوں کے دوران موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا ہی امکان ہے۔ادھر مطلع ابر آلود رہنے سے وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہونے سے سردی کا زور بھی قدرے تھم گیا۔دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سری نگر جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 15.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، میں یکم دسمبر کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 12.2 ملی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے،میں کم سے کم درجہ حرات منفی7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 12.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔سرحدی ضلع کپوارہ جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 10.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے،میں کم سے کم درجہ حرارت 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 17.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت 3.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دریں اثنا وادی میں پیر کی صبح سے ہی موسم خشک رہا اور آفتاب بھی بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے میں کامیاب رہا۔میدانی علاقوں میں بارشوں سے شہر و گام کی سڑکیں کیچڑ سے بھری ہوئی ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر جمع پانی اور کیچڑ نے بچوں ، بزرگوں اور خواتین کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل کر دیا ہے بلکہ سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں سے اٹھنے والی چھینٹیں دور دور تک پید سفر کرنے والوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر کہیں کا نہیں چھوڑتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موثر ڈرینیج سسٹم کا فقدان ان کا مسائل کا بنیادی باعث ہے جس کی طرف متعلقہ حکام کو متوجہ ہونے کی ضرورت ہے(۔یو این آئی)۔