جموں:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج ایک میٹنگ کی صدرات کی جس میں دیہی ترقی محکمہ کی طرف سے مرکزی معاونت والی مختلف سکیموں کی حصولیابیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ نے منریگا کے تحت جاری کردہ رقم کے مقابلے 98فیصد اخراجات کا اِندراج کیا ہے جس سے رواں مالی سال میں 12.41 لاکھ جاب کارڈ جاری کرکے 170.87 لاکھ ایام کار پید ا کئے گئے ہیں۔ محکمہ نے 44,509 کام مکمل کئے ہیں اور مرحلہ اوّل کے تحت 98.67 فیصد کام او رمرحلہ دوم کے تحت 84فیصد کاموں کی جیو ٹیگنگ کو یقینی بنایا ہے۔محکمہ نے راشٹریہ گرام سوراج ابھیان ( آر جی ایس اے) کے تحت 41 پنچایت بھون کی تعمیر اور تزئین و آرائش ،37,500 پی آر آئی ممبران اور 3,500 سیکٹر ایبلروں کے لئے کپسٹی بلڈنگ ٹریننگ کا اِنعقاد کیا ہے۔مزید برآں 450 منتخب نمائندوں کو جموںوکشمیر سے باہر نمائشی دوروں پر بھیجا گیا تاکہ دیگر ریاستوں او ریوٹیوں کے پی آر آئیز میں نافذ کئے جانے والے بہترین طریقوں کا مطالعہ کیا جاسکے۔آر جی ایس اے پروگرام کا مقصد دیہی لوکل گورننس کے لئے پنچایتی راج اِداروں کی صلاحیتوں کو ترقی دینا او رمضبوط کرنا ہے تاکہ مقامی ترقی کی ضروریات کے لئے زیادہ ذمہ دار بن سکے۔محکمہ نے پردھان منتری آواس یوجنا( گرامین) کے تحت پکے رہائشی مکانات کی تعمیر میں 26,113 گھرانوں کی مدد کی ہے اور 319.42 کروڑ روپے جاری کی گئی رقم کے مقابلے میں 60فیصد اخراجات درج کئے ہیں۔دیہی ترقی محکمہ نے سوچھ بھارت مشن ( گرامین ) کے تحت 10,230 اِنفرادی گھریلو بیت الخلاء اور 212کمیونٹی بیت الخلاء تعمیر کئے ہیں ۔ اِس کے علاوہ گائوں کی سطح کے سالڈ ،لیکوڈ ویٹ مینجمنٹ منصوبوں کی تیاری پر توجہ مرکوز کی ہے۔میٹنگ کو مزید جانکاری دی گئی کہ جموںوکشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن نے 6,345 سیلف ہیلپ گروپس( ایس ایچ جیز) کو مالیاتی اِداروں سے متحرک اور منسلک کیا ہے اور4,244 ایس ایچ جیزکے حق میں 35.97 روپے جاری کئے ہیں۔اُمید کے تحت زرعی ماحولیاتی پروگرام (اے ای پی ) کے تحت 976 مہیلا کسانوں کا احاطہ کیا ہے۔ 292 مہیلا کسان نے مویشیوں کی مدد کے تحت اور 1,443 گھرانوں کو ایگری نیوٹری باغات فراہم کئے ہیں۔ اِس کے بعد سٹارٹ اَپ وِلیج اَنٹرپرینیورشپ پروگرام کے تحت راجوری اور اننت ناگ اَضلاع میں فوائد کے لئے سروے جاری ہے۔مزید برآں اِنٹگریٹیڈ واٹر شیڈ مینجمنٹ پروگرام کے تحت محکمہ بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی اور واٹر شیڈوں میں پانی کی فراہمی کو بڑھانے کے لئے 41 منصوبوں کو IVاور V کے مراحل میں نافذ کر رہا ہے۔چیف سیکرٹری نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ منریگا او رپی ایم اے وائی ( جی) کے تحت بنائے جانے والے تمام اثاثوں کی صد فیصد جیو ٹیگنگ کو یقینی بنائیں ۔اِس کے علاوہ سکیموں کے تحت پیش رفت اور ترقی کو ٹریک کرنے کے لئے ٹائم سیریز ڈیٹا تیار کیا جائے۔محکمہ کو پی ایم اے وائی ( جی ) کے تحت نااہل استفادہ کنندگان کی جڑی بوٹیوں کو ختم کرنے اور دسمبر 2021ء تک سکیم کو بند کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔چیف سکریٹری نے متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ تمام ترقیاتی کاموں کی فہرستیں ظاہر کریں جو موجودہ مالی سال میں پنچایت گھر میں شروع کئے گئے ہیں جن میں میٹریل اور لیبر کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ڈاکٹرارون کمار مہتا نے پی آر آئی ممبران کی ضروری معلومات حاصل کرنے والے ڈیٹا بیس اور اپنے اپنے دائرہ اختیار میں مکمل ہونے والے کاموں کے بارے میں ان کی رائے جمع کرنے کے لئے ایک طریقہ کار کی تشکیل پر زور دیا۔ انہوں نے کہا،’’پی آر آئی کے متعلقہ منتخب نمائندے کی طرف سے کام کی تصدیق مختلف ترقیاتی کاموں کی مناسب نگرانی کو یقینی بنائے گی اور بنیادی جمہوریت کو مضبوط کرے گی۔چیف سیکرٹری موصوف نے محکمہ کو مزید ہدایت دی کہ وہ 15؍ دسمبر 2021ء تک گائوں کی سطح پر صفائی کے تمام منصوبے تیار کریں اور سائنٹفک سالڈ اور واٹر ویسٹ مینجمنٹ اور اس سے منسلک بائیو گیس کی پیداوار کے لئے بنیادی ڈھانچے تیار کرکے منریگا سکیم کے ساتھ ان کی عمل آوری کو یقینی بنائیں۔اُنہوں نے ’’ حمایت سکیم ‘‘ کے تحت کم کوریج کا جائزہ لیتے ہوئے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد اُمید واروں کی تعیناتی کے بعد ٹریننگ کو فروغ دینے کے لئے فوری مداخلت کی ہدایت دی۔میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری خزانہ، پرنسپل سیکرٹری دیہی ترقی محکمہ ، مشن ڈائریکٹر جموںوکشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن ، مشن ڈائریکٹر سوچھ بھارت مشن ( گرامین ) ، ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں ، ڈائریکٹر دیہی ترقی کشمیر ، سی اِی او ، مربوط واٹر شیڈ مینجمنٹ پروگرام اور چیف آپریٹنگ آفیسر محکمہ متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔