سری نگر:حکام نے جمعہ کو بتایا کہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا نے جموں اور کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں نیلم کی کانوں کی سائنسی تلاش کے لیے ابتدائی سروے مکمل کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع کشتواڑ کی پاڈر وادی میں پایا جانے والا نیلم اپنے منفرد مور کے نیلے رنگ کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔جے کے این ایس کے مطابق کام نے بتایا کہ سطح سمندر سے4742 میٹر کی بلندی پر واقع، پاڈروادی میں 116 کلومیٹر وسیع علاقے میں 2700 کروڑ روپے مالیت کے نیلم کاذخیرہ ہونے کاتخمینہ لگایاگیاہے ۔ایک سرکاری کمپنی جے اینڈ کے منرلز لمیٹڈ کے حکام نے کہا کہ اب تک، انتہائی جغرافیائی حالات اور وسائل کی کمی نے اس قیمتی پتھر کے تجارتی استحصال میں رکاوٹ ڈالی ہے۔حکام نے کہا کہ ضلع کشتواڑ کی پاڈر وادی سے نیلم نکالنا 1885 میں شروع ہوا اور انہوں نے زیورات کی دنیا میں افسانوی حیثیت حاصل کی۔حکام نے کہا کہ اس عرصے کے دوران کان سے نکالے گئے جواہرات کی بہت زیادہ قیمت ہوتی ہے اور عام طور پر دنیا بھر میں ان کی بہت زیادہ قیمتیں ملتی ہیں۔حکام نے بتایا کہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے پاڈر نیلم کی کانوں کے لئے ابتدائی سروے مکمل کر لیا ہے اور اس علاقے کی سائنسی تلاش کیلئے مزید اختیارات تلاش کئے جا رہے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق جموں میں جے اینڈ کے منرلز لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ زیرصدارت چیف سکریٹری ارون مہتا میں اعلیٰ حکام نے ابتدائی سروے کی حیثیت پر تبادلہ خیال کیا۔چیف سکریٹری ارون مہتا نے ہدایت دی کہ نیلم کے ذخائر کی مقدار کا جائزہ لینے اور اس کے پائیدار نکالنے کیلئے ایک مناسب طریقہ کار وضع کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔انہوں نے کہا کہ پینل اس سلسلے میں مستقبل کے لائحہ عمل کی بھی سفارش کرے گا۔جے اینڈ کے منرلز لمیٹڈ کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق، قیمتی پتھر، جو اپنے منفرد میور نیلے رنگ کیلئے مشہور ہے، دنیا کے دیگر حصوں میں شاذ و نادر ہی پایا جاتا ہے۔جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ کشتواڑ میں پایا جانے والا نیلم اپنی واضحیت اور شفافیت کے لئے مشہور ہے، اور بنیادی طور پر زیورات کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، جس کی اعلیٰ آرائشی قیمت ہے۔حکام نے کہا کہ ان ’خالص نیلم‘کی قیمت آسانی سے 100,000 امریکی ڈالر فی کیرٹ سے تجاوز کر جاتی ہے، جس سے وہ اپنے زمرے میں سب سے مہنگے بن جاتے ہیں۔چیف سکریٹری ارون مہتاکی صدارت میں منعقدہ اس میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کووڈ19کے بحران کے باوجود، جس کے دور رس معاشی اور سماجی اثرات مرتب ہوئے، جے اینڈ کے منرلز لمیٹڈ نے تسلی بخش کارکردگی دکھائی اور جموں و کشمیر میں معدنیات پر مبنی صنعتوں کو انتہائی ضروری خام مال کی فراہمی جاری رکھی۔عہدیداروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کمپنی نے پہلی بار معمولی معدنیات کے استحصال میں قدم رکھا ہے اور جموں خطے میں چار معمولی معدنی بلاکس کو فعال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے مختلف پروجیکٹوں بشمول ایمس، آئی آئی ایم، جموں اور سری نگر میں رنگ روڈ کی تعمیر اور قومی شاہراہ 44 پر کاموں کیلئے ریت اور پتھر جیسے تعمیراتی سامان کی باقاعدہ فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔حکام نے بتایا کہ کالاکوٹ کانوں کے بارے میں، کان کنی کے محکمے سے کہا گیا ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر ڈائریکٹر جنرل، مائنز سیفٹی، حکومت ہند کے ذریعے حفاظتی آڈٹ کرائے، اور ان کانوں سے دیگر معمولی معدنیات کی کانوں میں اضافی مزدوری کو معقول بنائے۔چیف سکریٹری ارونمہتا نے رام بن ضلع میں پرلانکا جپسم کانوں کے کام کاج کا بھی جائزہ لیا اور جپسم نکالنے کو بڑھانے کیلئے جے اینڈکے منرلز لمیٹڈ کو اضافی بلاکس الاٹ کرنے کی ہدایت دی، جو فی الحال 40ہزار میٹرک ٹن ماہانہ ہے۔چیف سکریٹری نے کارپوریشن کو خود کفیل بنانے کے لیے انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اسے جموں و کشمیر میں مزید معدنیات نکالنے کے امکانات تلاش کرنے کو کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں معدنیات پر مبنی صنعتوں کو ترقی دینے اور خطے میں مزید روزگار پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔