سری نگر:ـوزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے حالیہ بیان سے اتفاق کرتے ہوئے کہ مذہبی بنیادوں پر ملک کی تقسیم ایک’تاریخی غلطی‘تھی، نیشنل کانفرنس کے صدر اورممبرپارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے سوموارکو کہا کہ ملک کی تقسیم سے ہندوستان بھر کی پوری مسلم برادری متاثر ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ صرف کشمیریوں کو نہیںبلکہ ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوںکوتقسیم ملک نے متاثر کیاہے ۔جے کے این ایس کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے ایک انٹرویو میں کہا کے مذہبی بنیادوں پر ملک کی تقسیم کے اثرات نے پورے ہندوستان میں پوری مسلم برادری کو متاثر کیا ہے اور یہ اثرات صرف کشمیریوں تک محدود نہیں ہے۔فاروق عبداللہ نے مزید کہا’’میرے خیال میں تقسیم اس لئے ہوئی کیونکہ محمد علی جناح چاہتے تھے کہ مسلمانوں کو26 فیصد کی بجائے ایک تہائی نمائندگی دی جائے جو کانگریس پارٹی نے پیش کی تھی۔انہوںنے کہاکہ یہ بہت مشکل مرحلہ تھا۔ بعد میں سر محمد اقبال نے اُنہیں (جناح اور دیگر) کو قائل کیا اور انہوں نے الگ ملک کا مطالبہ کیا۔ ممبرپارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہندوستان کی پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت میں تقسیم ایک تاریخی غلطی تھی اور میں راجناتھ سنگھ سے اتفاق کرتا ہوں۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے ’ہندو اور ہندوتوادی‘ بیان کے بارے میں فاروق نے کہا’’میرا مشورہ ہے کہ ہندوؤں کو اپنے عقیدے پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی مذہب برا نہیں ہوتا، انسان ہی بُرے ہوتے ہیں۔ انسانوں کو لوگوں کی مدد کیلئے مذہب کا استعمال کرنا چاہیے۔‘‘