سرینگر// ڈگڈول رام بن میں ایک گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں پانچ افراد کی موقع پر ہی مو ت واقع ہوئی جبکہ دو کو نازک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق ڈگڈول رام بن میں جمعہ کے روز اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب ایک ٹاٹا سومو ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جاگرا چنانچہ اطلاع ملتے ہی پولیس اور مقامی رضا کاروں نے امدادی کارروائی شروع کی اور خون میں لت پت سات زخمیوں کو فوری طورپر نزدیکی اسپتال پہنچایا تاہم ڈاکٹروں نے پانچ کو مردہ قرار دیا جبکہ مزید دو کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ پولیس ذرائع نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں چار سے پانچ افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ دو کی حالت اب بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حادثہ کیسے رونما ہوا اس کی باریک بینی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ ادھر عوامی حلقوں نے سرینگر جموں شاہراہ پر آئے روز پیش آرہے ٹریفک حادثات پر زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ ٹریفک کس مرض کی دوا ہے یہ اُن کی سمجھ سے بالا تر ہے۔ عوامی حلقوں کے مطابق شاہراہ پر دو طرفہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت دے کر حکام خود ہی لوگوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیتے ہیں۔ عوامی حلقوں کا مزید کہنا تھا کہ اگر چہ ٹریفک حکام یک طرفہ ٹریفک کو ہی چلنے کی اجازت دیتے ہیں لیکن شاہراہ پر کسی کا قانون نہیں چلتا بلکہ ڈرائیور حضرات کے من میں جو بھی آتا کر کے گزر جاتے ہیں۔ عوامی حلقوں نے جموںوکشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک حادثات کو روکنے کی خاطر ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے اور یک طرفہ ٹریفک کے بجائے دو طرفہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت دینے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔