سری نگر//مختلف سیاسی جماعتوں نے حدبندی کمیشن کے دورہ جموں وکشمیرکے حوالے سے تبادلہ خیال شروع کردیاہے اورعین ممکن ہے کہ بھاجپا،کانگریس ،پیپلز کانفرنس اوراپنی پارٹی سمیت کئی جماعتوں کے لیڈران کمیشن چیئرپرسن رنجنا ڈیسائی اوردیگراراکین کمیشن کے ساتھ ساتھ چیف الیکشن کمیشنر سوشیل چندراکیساتھ ملاقات کریں گے ۔تاہم ابھی نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی سمیت پی اے جی ڈی میں شامل پارٹیوں کی جانب سے اسبارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیاہے ۔جے کے این ایس کومعلوم ہواکہ 6جولائی کوچار روزہ دورہ کرنے کے دوران جب حدبندی کمیشن اورالیکشن کمیشن آف انڈیا کامشترکہ اعلیٰ سطحی وفد جموں وکشمیرمیں قیام کرے گاتو اس دوران 6اور9جولائی کووفد کے اراکین بالتریب سری نگراورجموں میں سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اوردیگروفودکیساتھ ملاقاتیں کریں گے ۔جسکے طریقہ کارکا جوائنٹ چیف الیکٹورل آفیسر جموں وکشمیرانیل سلگوترا نے ڈپٹی کمشنروں کوارسال کردہ خطوط میں کیا ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ بھاجپا،کانگریس ،پیپلز کانفرنس اوراپنی پارٹی سمیت کئی جماعتوں کے لیڈران کمیشن چیئرپرسن رنجنا ڈیسائی اوردیگراراکین کمیشن کے ساتھ ساتھ چیف الیکشن کمیشنر سوشیل چندراکیساتھ ملاقات کریں گے ۔ذرائع کے مطابق مذکورہ پارٹیاںحدبندی کمیشن کی سربراہ اورچیف الیکشن کمیشنرکیساتھ ملاقات کرنے کاارادہ کرچکے ہیں ۔اوران پارٹیوں کے سینئرلیڈروں پرمشتمل وفود نئی دہلی سے آنے والے اس اعلیٰ سطحی وفد کیساتھ ملاقاتیںکریں گے تاکہ وہ جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات اوراسمبلی حلقوں کی سرنو حدبندی سے متعلق اپنی آراء حدبندی کمیشن ذمہ داروں کے سامنے رکھ سکیں ۔اس دوران معلوم ہواکہ نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی سمیت پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ میں شامل جماعتوںنے ابھی اسبارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔ذرائع کی مانیں تواسبارے میں پی اے جی ڈی میں شامل جماعتوں کویہ اختیار دیاگیا ہے کہ وہ اسبارے میں کوئی بھی فیصلہ ازخودلینے کی مجاز ہونگی ۔