سر ی نگر: لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے سوموار کو صوبہ کشمیر میں بنیادی خدمات کی بحالی کا جائزہ لیا اور مختلف مقامات کا دورہ کیا۔اُنہوں نے بجلی سپلائی کی بحالی ، ایندھن کی سٹاک اور سپلائی پوزیشن ، سنو کلیئرنس ، پانی کی نکاسی اور دیگر ضروری خدمات کا جائزہ لیا۔مشیر موصوف نے گرڈ سٹیشن بمنہ کے دورے کے دوران صوبہ کشمیر میں بجلی فراہمی کی بحالی کے بارے میں معلومات حاصل کی۔چیف اِنجینئران نے مشیر موصوف کو جانکاری دی گئی کہ زیادہ تر بجلی سپلائی بحال کی گئی ہے اور صرف چند فیڈرز ٹرانزٹ فالٹ کی زد میں ہیں لیکن اسے جلد بحال کیا جائے گا۔مشیر فاروق خان نے ریکارڈ وقت میں تقریباً تمام علاقوں میں بجلی بحال کرنے پر پی ڈی ڈی کی تعریف کرتے ہوئے اُنہیں کرناہ جیسے علاقوں میں بجلی سپلائی بحال کرنے کی ہدایت دی جہاں بھاری برفباری ہوئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اَفسران کو بجلی کی فراہمی کے مؤثر ریگولیشن اور سسٹم کو مزید احسن بنانے کی ہدایات جاری کیں۔دورے کے دوران ،اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ پہلے سے اعلان کردہ شیڈول پر سختی سے عمل کریں تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بجلی کی غیر شیڈول کٹوتی نہ ہو۔اُنہوں نے صارفین شکایتی ازالہ سیل کے کام کو مزید مؤثر اور فوری فعال بنانے پر زور دیا ۔اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ کسٹمر کیئر سروسز کے حوالے سے مناسب اور آسان تفصیلات کو برقرار رکھیں جس میں موصول ہونے والی شکایات کی تعداد، شکایت کی نوعیت اور ان کے نمٹانے کے ساتھ وقت کی مدت بھی شامل ہے۔مشیر موصوف نے پی ڈی ڈی کو مزید صارف دوست بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم صارفین کی جانب سے اُٹھائی گئی شکایات کا فوری جواب دیں تو محکمہ کی ساکھ میں مزید اِضافہ ہوگا۔مشیر موصوف نے صارفین ، گھروں کی تعداد اور متعلقہ سٹیشنوں کی طرف سے کیٹر کئے گئے علاقوں کے حوالے سے مناسب ریکارڈ رکھنے کی بھی ہدایت دی ۔ اُنہوں نے روزانہ بنیادپر صارفین کی شکایات کی ڈائری رکھنے اور وسائل کی انوینٹری کے تفصیلی چارٹ رکھنے کو کہا۔مشیر موصوف نے گالف کورس ڈی واٹرنگ سٹیشن کے دورے کے دوران اَفسران کو چوکس رہنے اور شکایات کا فوری ازالہ کرنے کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے اہلکاروں اور مشینری کو الرٹ رکھنے کی ہدایت دی تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے اِنڈین آئیل کارپوریشن لمٹیڈ ( آئی او سی ایل ) ، بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمٹیڈ ( بی پی سی ایل ) اور ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن لمٹیڈ ( ایچ پی سی ایل) سمیت وادی میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں کے ساتھ دستیاب ایندھن سٹاک و سپلائی پوزیشن کا جائزہ لینے کے لئے گیس فلنگ سٹیشن پانپور کا بھی دورہ کیا۔اُنہوں نے تیل کمپنیوں کے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ وادی بھرمیں ایل پی جی اور پیٹرولیم مصنوعات سٹاک کو مستقل بنیادوں پر تیار کرتے رہیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اُنہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت دی کہ وہ مختلف مقامات پر نیشنل ہائی وے پر درماندہ ٹرکوں کا معاملہ متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنران کے ساتھ اُٹھائیں تاکہ ان کے ایندھن کے ٹرکوںکی جلد کلیئرنس ہو۔ اُنہوں نے مختلف ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل پر بھی زوردیا تاکہ لوگونک و ایل پی جی کی دستیابی کے حوالے سے کوئی تکلیف محسوس نہ ہو۔اُنہوں نے مزید ہدایت دی کہ وہ اُن علاقوںمیں سلنڈروں کی اِضافی ڈمپنگ کریں جہاں گریز اور کرناہ کی طرح شدید برفباری ہوتی ہے۔مشیر موصوف کو روزانہ سٹاک پوزیشن کے بارے میں جانکاری دی گئی کہ ایچ پی سی ایل کے پاس سٹاک کی دستیابی 4,315 میٹرک ٹن ہے اور موجودہ اوسط فروخت کو دیکھتے ہوئے سٹاک 28دِن تک چلے گا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ سلنڈروں کی تعداد کے لحاظ سے ٹرانزٹ میں سٹاک 88,380سلنڈ ر ہے۔بعد میں مشیر فاروق خا ن نے پریس بریفنگ بھی دی اور مختلف خدمات کی بحالی کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔اُنہوں نے کہا کہ چاول ، رسوئی گیس ، ضروری اَدویات کاوافر ذخیرہ موجود ہے اور دیگر سٹاک مناسب مقدار میں موجود ہے۔ سنو کلیئرنس کے حوالے سے بتایا گیا کہ میکنیکل اینڈ اِنجینئرنگ ڈویژن نے مرحلہ اوّل کے تحت 99 فیصد اور مرحلہ دوم کے تحت 96 فیصد سڑکوں سے برف صاف کیا۔ محکمہ روڈ س اینڈ بلڈنگ ( آر اینڈ بی )نے 88.7 فیصد سڑکوں کو صاف کیا ہے جبکہ اربن لوکل باڈیز کے طورپر اَپنی 98.26 فیصد سڑکیں صاف کردی ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ہسپتالوں، سب ڈسٹرکٹ ہسپتالوں اور صحت عامہ مراکز کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو برف سے صاف کیاگیا ہے۔ایس ایم سی کی طرف سے سنو کلیئرنس کے بارے میں جانکاری دی گئی کہ ایس ایم سی نے 1143 لین میں سے 1143 لین کو میکا نکی طور پر صاف کیا ہے اور 5661 لین کو بھی صاف کیا ہے جن کو دستی طور پر صاف کرنے کی ضرورت تھی ۔ پبلک ہیلتھ اِنجینئرنگ کی جانب سے واٹر سپلائی سکیموںکی بحالی کے حوالے سے بتایا گیا کہ 2,429 سکیموں میں سے 2,362سکیمیں فعا ل ہیں اور متاثرہ سکیموںکی بحالی کا عمل جاری ہے۔