سری نگر،16 فروری :سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) نے جنوبی اور وسطی کشمیر کے مختلف اضلاع میں چھاپوں کے دوران جیش محمد سے وابستہ مبینہ دس اعانت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایس آئی اے جس کو حال ہی میں ملی ٹنسی سے متعلق کیسز کی تحقیقات کرنے کے لئے تشکیل دیا گیاہے، کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایس آئی اے نے جنوبی اور وسطی کشمیر کے مختلف اضلاع میں دس جگہوں پر شبانہ چھاپے مارے۔بیان میں کہا گیا: ’یہ چھاپے جیش محمد کے ایک نیٹ ورک پر خصوصی طور مارے گئے اور اس دوران دس افراد جو جیش محمد کے او جی ڈبلیو ماڈیول سے وابستہ تھے اور جیش کے کمانڈروں سے ہدایات حاصل کرتے تھے کو گرفتار کیا گیا‘۔موصوف ترجمان نے کہا کہ اس ماڈیول کا جیش محمد کی اعلیٰ قیادت کی وساطت سے دوسرے ماڈیولز کے ساتھ رابطہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران ان ماڈیولز کا بھی پتہ لگایا جا سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا: ’اس ماڈیول کا دریافت کیا جانے والا حصہ جنوبی اور اور سطی کشمیر میں دوسرے نوجوانوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں بھرتی کرنے، ان کے لئے مالی امداد کا انتظام کرنے اور ہتھیاروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے میں سرگرم تھا‘۔ایس آئی اے کے بیان میں کہا گیا کہ تلاشی کارروائیوں کے دوران گرفتاریوں کے علاوہ سیل فونز، سم کارڈس، ایک ڈومی پستول وغیرہ بھی بر آمد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گرفتار شدگان میں ایک فرد وہ بھی ہے جس کے گھر میں چار اپریل 2020 کو چار جنگجو ہلاک کر دئے گئے تھے۔بیان میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان زیادہ تر سکول اور کالج جانے والے طلبا کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے راضی کرتے تھے کیونکہ ان میں سے کچھ خود بھی طالب علم ہی ہیں۔بیان کے مطابق گرفتار شدگان جیش محمد کے سرگرم جنگجوؤں کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان پر کچھ مدت سے نگرانی رکھی جا رہی تھی۔ (یو این آئی)