جموں// چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج محکمہ جنگلات پر زور دیا کہ وہ منحرف شدہ جنگلات کو دوبار بحال کرے، جنگلاتی علاقوں سے باہر شجرکاری میں اِضافہ کرے اور روایتی ایکو لاجیکل نالیج اور جدید طریقوں کو اِستعمال کرتے ہوئے نظر اَنداز کئے گئے آبی ذخائر کی مرمت کرے۔جموںوکشمیر میںگڈسوئیل ہیلتھ ،زمین کی پیداواری صلاحیت میں اِضافہ ،فوڈ سیکورٹی اور بہترمعاش کا ایک اَچھا دورشروع کرنا ہے۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جنگلات کو آب و ہوا میں تخفیف کی ایک اہم حکمت عملی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مقامی کمیونٹیز اور پنچایتوں کو ان کے کاموں کی بحالی کے لئے مقامی ماحولیات کے بارے میں گہرے علم کو بروئے کار لانے میں شامل کریں۔چیف سیکرٹری نے اِن خیالات کا اِظہار محکمہ جنگلات کے یوٹی کیپکس کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ میٹنگ کے دوران کیا ۔ میٹنگ میں اِنتظامی سیکرٹری فارسٹ اور محکمہ فارسٹ کے دیگر سینئر اَفسران موجود تھے۔چیف سیکرٹری نے ’’ وَن سے جَل جَل سے جیون‘‘ کے محکمانہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اِس مہم کو جموںوکشمیر میں پانی کے تنائو والے علاقوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور اِس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے مقامی لوگوں کی رائے بھی لی جانی چاہیئے۔اُنہوں نے اِس برس کے لئے مقرر کردہ 1.3کروڑ پودے لگانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے محکمہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کمزور علاقوں میں شجرکاری پر توجہ مرکوز کرنے کی بھی ضرورت ہے بالخصوص شاہراہوں پر جہاں سبز احاطہ ڈھلوان کے استحکام او رلینڈ سلائیڈنگ کو روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔اِس سے قبل کمشنر سیکرٹری فارسٹ سنجیو ورما نے یوٹی کیپکس پر ایک پرزنٹیشن دی جس میں اُنہوں نے مالی برس کے دوران یوٹی کیپکس کا ایک تفصیلی جائزہ پیش کیا۔سنجیو ورما نے کہا کہ محکمہ خزانہ کی طرف سے 132 کروڑ روپے کے منظور شدہ اخراجات سے جاری کئے گئے 90 کروڑ میں سے محکمہ نے 15؍ فروری 2022ء تک 70 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ کے جاری کردہ فنڈس کورواں مالی برس کے دوران مکمل طور پر خرچ کرے گا۔پی سی سی ایف موہت گیرا نے کہا کہ جموںوکشمیر میں جنگلاتی رقبہ کے کل 20,194مربع کلو میٹرمیں سے تقریباً2,250 مربع کلو میٹرجنگلاتی رقبہ ڈی گریڈ ہو گیا ہے جبکہ مزید کہا کہ محکمہ اوسطاً 100-200 مربع کلو میٹرجنگلاتی رقبے کو بحال کرتا ہے۔چیف سیکرٹری نے محکمہ کو ہدایت دی کہ اَگلے برس کے دوران 1,000 مربع کلو میٹر جنگلاتی رقبہ کو منریگا کے تحت لیبرکمپونٹ کے تحت دستیاب فنڈس کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے۔بتایا گیا کہ مہم ’’ ہرگائوں ہر یالی ‘‘ کو لوگوں نے بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل کی ہے اور جموںوکشمیر یوٹی میں پنچایتیں شجر کاری کے معاملے پر ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں لگے ہیں۔پی سی سی ایف نے کہا کہ محکمہ نے اِس برس 1.3 کروڑ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور وہ ہدف کو پورا کرنے کی راہ پر ہے۔محکمہ نے بتایا کہ جموں وکشمیر یوٹی میں 3,700 روایتی گائوں کے تالابوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی مرمت اور تعمیر نو کی ضرورت ہے ۔ اِس مالی برس کے دوران یوٹی کپیکس کے تحت 57 تالابوں کو مرمت کے لئے لیا گیا ہے اور اَب تک 37 تالابوں کی تعمیر نو کی جاچکی ہے۔چیف سیکر ٹری نے محکمہ ہدایت دی کہ وہ آئندہ 6ماہ کے میں تمام 3,700 تالابوں کی منریگا کے ساتھ مل کر مرمت کرے۔اُنہوں نے کہا کہ اِن تالابوں کی مرمت اور بحالی سے زمینی پانی کو رِی چارج کیا جائے گا اور دیہاتوں میں زندگی اور معاش کا پورا ماحولیاتی نظام بہتر ہوگا۔یہ کہتے ہوئے کہ قومی شاہراہوںاورسیاحتی مقامات پر بندروں کو کھانا کھلانے کے عمل کو روکنا ہوگا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ محکمے کو سخت نگرانی اور جرمانے عائد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو ایسا کرنے سے روکا جاسکے کیوں کہ اس سے غیر ضروری حادثاتی اموات ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ محکمہ کو موسمیاتی تخفیف پر ایک اعلیٰ پریمیم لگانے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ گاڑیوں کی آلودگی کو مؤثر طریقے سے جانچا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو مناسب سزا دی جائے۔اُنہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ اِس بات کو بھی یقینی بنائے کہ جموںوکشمیر یوٹی کے باہر سے آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو لکھن پور بارڈرہر داخلے کی اِجازت نہ ہو۔چیف سیکرٹری نے محکمہ کو لکھن پور بارڈر پر ہورڈنگس اور بِل بورڈ لگانے کی ہدایت دی جس میں محکمہ طر ف سے بین ریاستی مسافروں کے لئے واضح ہدایات موجود ہوں کہ آلودگی کے اَصولوں کے مطابق نہ ہونے والی گاڑیوں کو جموں وکشمیر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ سے یہ بھی کہا کہ وہ جموںوکشمیر میں جنگی بنیادوں پر پلاسٹک کی صفائی مہم کو آگے بڑھائے۔چیف سیکرٹری نے ولر جھیل کے گردونواح میں کئے گئے تحفظاتی کاموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جھیل کی بے مثال خوبصورتی کو منانے کی ضرورت ہے اور محکمہ سے کہا کہ وہ ایک برس میں تین بار ۔ بہار ، گرما اور خزاں میں ولر لیک فیسٹول کا اِنعقاد کرے۔اُنہوں نے ضلع کشتواڑ کے 20 نوجوانوں کے لئے ایکو گائیڈس کے لئے 12روزہ ٹریننگ شروع کرنے میں محکمہ کی کوشش کی تعریف کی اور محکمہ سے کہا کہ وہ انہیں یوتھ کلبوں اور مشن یوتھ سے جوڑکر ٹریکنگ گیئر جیسے خیموں ، کیمپنگ مواد اور دیگر چیزوں کو خریدنے کے لئے مراعات حاصل کریں۔اُنہوں نے کہا کہ تربیت کے بعد یہ نوجوان ٹریکنگ گیئر کا اِستعمال کرسکتے ہیں جبکہ اِس خطے میں ٹریکنگ کے نشاند شدہ راستوں پر سیاحوں کے لئے گائیڈ کے طور پر اِستعمال کرسکتے ہیں اور اَپنے لئے روزی روٹی کماسکتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس سے خطے میں وائلڈ لائف ٹورا،زم کو بھی فروغ ملے گا۔