سرینگر:جموں کشمیر میں ’’ولیج ڈیفنس کمیٹیوں ‘‘کو از سر نو متحرک کیا جارہا ہے اور اب ان ہتھیار بند کمیٹیوں کا نام ’’ولیج ڈیفنس گروپ‘‘ کا نام دیاجارہا ہے ۔ اس سلسلے میں وی ڈی سی ممبران اور وزیر داخلہ امت شاہ کے مابین نئی دلی میں ایک میٹنگ بھی منعقد ہوئی ہے جس میں اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔ کرنٹ نیوزآف انڈیاکے مطابق جموں و کشمیر میںملٹنسی کے دور میں ہندوؤں اور اقلیتی مسلمانوں کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ولیج سیکیورٹی کمیٹی (VDC) کی جلد از سر نو تشکیل کی جائے گی۔ اب اس کا نام ولیج ڈیفنس گروپ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ دراصل وی ڈی سی پچھلے دو سالوں سے تقریباً غیر فعال تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نئی دہلی میں وی ڈی سی ممبران کے وفد سے ملاقات کے بعد وزارت کے حکام سے ایک تفصیلی تجویز تیار کرنے کو کہا ہے۔ آئندہ چند روز میں احکامات جاری ہونے کی توقع ہے۔نئی دہلی میں VDC اور ڈھوک تحفظ سمیتی (DDC) کے وفد نے منگل کو بتایا کہ انہیں مشاہرہ کی باقاعدگی سے ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے مالی مسائل کا سامنا ہے۔ دو سال سے مشاہرہ بالکل ادا نہیں کیا گیا۔کئی ممبران ریگولرائزیشن کی امید میں ریٹائر بھی ہو چکے ہیں۔ بہت سے ممبران مایوسی کی وجہ سے اپنے عہدے چھوڑ چکے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ان کے مطالبات کو جلد پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری سنیل شرما کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔اس میں ادھم پور کے ٹھاکر بسنت راج، نریندر کوتوال اور موہن لال، کٹھوعہ کے اتم چند، سانبہ کے سریش کمار، ڈوڈا کے سریش کمار، پڈر کے پرتیک کمار، چونی لال، امر چند اور جوگندر کمار شامل تھے۔ملٹنسی کے دور میں دور دراز پہاڑی علاقوں میں ہندوؤں کوملٹنٹوں سے بچانے کے لیے پہلی بار وادی چناب میں وی ڈی سی تشکیل دی گئی۔ گاؤں والوں کے ساتھ ساتھ ایس پی او بھی وی ڈی سی میں شامل تھے۔جون 2020 میں کشمیری ہندو سرپنچ کے قتل کے بعد اس وقت کے ڈی جی پی ڈاکٹر ایس پی وید نے کہا تھا کہ ہندوؤں اور اقلیتی مسلمانوں کو ہتھیاروں سے لیس کرتے ہوئے وی ڈی سی کو منصوبہ بند طریقے سے تشکیل دیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر وید نے ایس پی رہتے ہوئے ادھم پور کے باگن کوٹ گاؤں میں پہلا وی ڈی سی بنایا۔ یہ گاؤں اب ریاسی ضلع میں ہے۔