سری نگر،4 مارچ: سری نگر کے نوہٹہ علاقے میں واقع وادی کشمیر کی قدیم ترین اور تاریخی جامع مسجد میں تیس ہفتوں کی طویل مدت کے بعد لوگوں کی بھاری تعداد نے نماز جمعہ ادا کی۔بتادیں کہ صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولی اور کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے 28 فروری کو جامع مسجد کا دورہ کرکے وہاں نماز جمعہ کی ادئیگی کے لئے انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ میناروں سے جب اذان گونجنے لگی تو لوگوں کی بھاری تعداد جامع مکی جمع ہوگئے بلکہ دور افتادہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ پہلے ہی آئے ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ نمازیوں کے چہروں پر خوشی و شادمانی کے آثار نمایاں تھے اور وہ ایک دوسرے کا گرمجوشی کے ساتھ استقبال کرتے تھے۔ان کا کہنا تھا کئی عمر رسیدہ افراد جن میں مرد و زن شامل تھے، کی آنکھیں جامع کو دیکھتے ہی آبدیدہ ہوگئیں اور کئی لوگوں کو فرط عشق میں جامع کے در ودیواروں کو بوسہ دیتے ہوئے دیکھا گیا۔حاجی غلام محمد نامی ایک نمازی نے کہا کہ کافی عرصے کے بعد آج جامع میں نماز جمعہ ادا کرنے کا موقع نصیب ہوا جو میری بے انتہا شادمانی کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ گرچہ ہم دوسرے جامع مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کا فریضہ انجام دیتے تھے لیکن اس قدیم جامع میں نماز جمعہ ادا کرنے سے جو روحانی سکون حاصل ہوتا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ہے۔ (یو این آئی)