سرینگر: سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے جمعرات کو جموں و کشمیر بینک منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پوچھ گچھ کی۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کو سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ سے نئی دہلی میں تحقیقاتی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں درج ایک معاملے میں کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی۔ عمر عبداللہ سے جے کے بینک گھوٹالے کے معاملے میں جانچ ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں پوچھ گچھ کی ہے۔سی بی آئی نے پہلے جے اینڈ کے بینک کے سابق چیئرمین مشتاق احمد شیخ اور دیگر کے خلاف قرضوں اور سرمایہ کاری کی منظوری میں مبینہ بے ضابطگیوں کا مقدمہ درج کیا تھا۔سی بی آئی کی ایف آئی آر کا نوٹس لیتے ہوئے، ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی جانچ شروع کی ہے۔سی بی آئی نے 2021 میں جے اینڈ کے بینک کی اس وقت کی انتظامیہ کے خلاف 2010 میں ممبئی کے باندرہ کرلا میں میسرز اکروتی گولڈ بلڈرز سے مبینہ طور پر 180 کروڑ روپے کی حد سے زیادہ شرح پر جائیداد خریدنے کے لیے ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ ای ڈی کے ذرائع نے بتایاکہ نہال گروارے، ممبئی میں مقیم بینک کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنہیں حال ہی میں 2010 کے بینک اسکام کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، اس کی بھی تفتیش جاری ہے جب بینک نے ممبئی میں کچھ جائیداد خریدی تھی۔عمر کو پہلے جانچ ایجنسی ای ڈی نے طلب کیا تھا اور آج نئی دہلی میں پوچھ گچھ کے لیے اس کے دفتر جانے کو کہا گیا تھا۔ادھر نیشنل کانفرنس کی تمام اکائیوں نے پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ کو ای ڈی کے ذریعے طلب کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے بھاجپا کی انتقام گیری پر مبنی سیاست قرار دیا ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، صدر ِصوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی،صدرِجموں رتن لعل گپتا، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، میاں الطاف احمد، پیرزادہ احمد شاہ، چودھری محمد رمضان، شریف الدین شارق، نذیر احمد خان گریزی، شمیمہ فردوس، سکینہ ایتو، مبارک گل، آغا سید روح اللہ مہدی، ایڈوکیٹ محمد اکبر لون، حسنین مسعودی، تنویر صادق، محمد سعید آخون، خالد نجیب سہروردی، آغا سید محمود، علی محمد ڈار، جاوید احمد رانا، سجاد احمد کچلو، اجھے سدھوترا، ڈاکٹر بشیر احمد ویری، عرفان احمد شاہ، میر سیف اللہ، قمر علی آخون، فیروز احمد شاہ، قمر علی آخون، فیروز احمد خان، غلام حسن خان، قیصر جمشید لون، جاوید احمد ڈار، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، پیر آفاق احمد، ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، الطاف احمد کلو، غلام محی الدین میر، شیخ محمد رفیع، پیر محمد حسین،ترجمان عمران نبی ڈار، میر غلام رسول ناز، اعجاز جان، سجاد شاہین، بابو رام پال، ایڈوکیٹ نذیر ملک، محمد خلیل بند، ایڈوکیٹ شوکت احمد گنائی، سجاد شفیع اوڑی، ایڈوکیٹ بشیر احمد، جگدیش سنگھ آزاد، منظور احمد وانی، عبدالاحد ڈار، یوتھ صوبائی صدر سلمان علی ساگر، بملا لتھرا، ستونت کور ڈوگرا، صبیہ قادری، لکشمی دتیہ، سارا حیات شاہ، فاروق احمد شاہ، ریاض احمد بیدار،ڈاکٹر محمد شفیع،غلام نبی بٹ، عفرا جان،ارشاد رسول کار، شیخ رفیع احمد، سیف الدین بٹ، سید توقیر احمد، شفقت وٹالی، مدثر شاہ میری، احسان پردیسی ، سید توقیر احمد اور دیگر لیڈران نے بھی ای ڈی سمن کی مذمت کی ہے اور حکمران بھاجپا سے انتقام گیری اور دھونس و دبائوکی پالیسی ترک کی جائے۔پارٹی لیڈران نے کہاکہ ایسے حربوں سے نیشنل کانفرنس ایسے حربوں سے کمزور ہونے والی ہے اور پارٹی سے وابستہ ہر ایک فرد جموںوکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد میں پُرعزم اور سابق قدم ہے۔