جموں: سانبہ ضلع کے پالی گائوں کے باشندوں نے قومی یوم پنچایت راج 2022ء کے موقعہ پر جل جیون مشن کے ذریعے پائپ پانی کے خواب کو پورا کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکر یہ اَدا کیا ہے۔جموںاور پنجاب قومی شاہرہ کے دائیں جانب گندم کھیتوں میں واقع گائوں کا موڈ اس وقت خوشگوار دکھائی دے رہا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی ملک کے پی آر آئی کے نمائندوں سے خطاب کرنے ان کے علاقے میں تھے۔اُنہوں نے یہ اہم سکیم شروع کی تھی جس میں پالی باشندوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا گیا تھا۔جل جیون مشن کے اِس اہم منصوبے کے تحت سانبہ کے پالی گائوں کو 448 ایف ایچ ٹی سی سے مکمل طور پر سیر کیا گیا ہے جس پر 143.40 لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے۔ پالی گائوں کے پانی کی فراہمی کے منصوبے میں فی گھنٹہ 6,000 گیلن ڈسچارج کی صلاحیت کا ٹیوب بھی شامل ہے۔جموںوکشمیر جل شکتی محکمہ کے ایک سینئر آفیسر نے کہا ،’’ہم نے اس سکیم کے حصے کے طور پر سمپ ٹینک بھی بنایا ہے جس کی گنجائش 30,000 گیلن ہے۔ پانی کو 30,000 گیلن کی گنجائش والے سمپ ٹینک میں ذخیرہ کیا جائے گا جو پالی گاؤں کی پانی کی ضرورت کو پورا کرے گا۔‘‘پالی پنچایت کے سرپنچ رندھیر شرما نے اپنے گاؤں کے ہر گھر کو پائپ پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا جو یقیناً ایک مشکل کام تھا۔سرپنچ رندھیر شرما نے کہا،’’ ہمیں بہت خوشی ہے کہ ہمیں آزادی کے بعد پہلی بار پانی کے نلکوں کو چلانے کا موقعہ ملا۔ اِس سے پہلے ہینڈ پمپوں سے پانی حاصل کرنا ایک مشکل کام تھا جس سے پانی سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں کولگنے کا اندیشہ تھا۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا ،’’ہمیں خود پانی کے معیار کی جانچ کرنے کی تربیت بھی دی گئی تھی۔ یہ بہترین تحفہ ہے جو ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ملا ہے۔‘‘پالی گائوں کی ایک سکول ٹیچراور پانی سمیتی کی رکن سنینا نے خواتین کو مشقت سے بچانے کے لئے حکومت کے اِقدام کی ستائش کی بالخصوص سکول جانے والی لڑکیوں کو جنہیں دُور دراز اور کوسوں دور پانی لانا پڑتا ہے۔اُنہوں نے کہا،’’پالی گاؤں نے 2019ء میں جل جیون مشن کے آغاز کے بعد بڑے پیمانے پر ترقی کا مشاہدہ کیا ہے۔ لڑکیاں اب وہ وقت روشن مستقبل کے لئے پڑھائی میں لگا سکتی ہیں جو وہ دور دراز علاقوں سے پانی لانے میںصرف کرتی تھیں۔‘‘پالی گائوں کی ایک سولہ برس نندنی شرما نے کہا کہ اِس کے سکول کو جل جیون مشن کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے بعد اس نے گھر سے بوتل کا پانی لانا بند کردیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 15؍ اگست 2019ء کو وزیر اعظم نے آنے والے برسوں میں تمام گھرانوں تک پائپ سے پانی پہنچانے کے لئے جل جیون سکیم کا آغاز کیا۔ یوم آزادی کے موقعہ پر اَپنے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ملک کے آدھے گھرانوں کو پائپ پانی تک رسائی نہیں ہے ۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہر گھر کو دیہی علاقوں میں پائپ سے صاف پانی ملے ۔وزیر اعظم نے کچھ چیلنجوں کے باوجود 2024ء تک تمام گھرانوں کو کور کرنے کا ہدف مقرر کیا ۔ تاہم جموںوکشمیر نے سال 2022ء تک تمام گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن کی تکمیل کاہدف مقرر کیا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 15؍ اگست 2019ء کو سکیم کے آغاز کے بعد سے اَب تک 4,86000گھرانوں کو نل کے پانی کو فعال کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔جموںوکشمیر کے جل شکتی محکمہ نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے عام لوگوںکی خاطر پانی کے نمونوں کی معمولی شرح پر جانچ کرنے کے لئے جموں وکشمیر یوٹی میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 97 لیبارٹریاں قائم کی ہیں۔جل جیون مشن نے پہلے ہی تمام 22,422 سکولوں اور 23,926 آنگن واڑی مراکز کو نل کا پانی فراہم کرنے کا ہدف پہلے ہی حاصل کیاہے۔