سرینگر: چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتہ نے جمعرات کو وزارتوں سے CSSs کے تحت زیادہ سے زیادہ فنڈز تک رسائی حاصل کرنے اور جموں و کشمیر میں مساوی اور جامع ترقی کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے زمینی اسکیموں کے نفاذ کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی ۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتہ نے کہا کہ سی ایس ایس تبدیلی کے موثر ایجنٹ ہیں اور محکموں کو بہتر کارکردگی کیلئے تناظر کی منصوبہ بندی پر اپنی توجہ دوبارہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے سال 2021-22 کے دوران CSSs کے نفاذ کا جائیزہ لینے اور سال 2022-23 میںCSSsکی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کیلئے روڈ میپ ترتیب دینے کیلئے بلائی گئی ایک میٹنگ میں کیا ۔ اجلاس میں مختلف انتظامی سیکریٹریز اور ڈی ڈی سیز نے شرکت کی ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ 200 سے زائد سی ایس ایس ہیں اور ان میں سے ہر ایک سی ایس ایس کو محکمہ کے لحاظ سے میپ کرنے کی ضرورت ہے اور متعلقہ محکمے کو لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے ان اسکیموں کو نافذ کرنے کیلئے ایک تناظر پلان تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سال 2020-21 کے مقابلے میں سال 2021-22 میں CSSs کے تحت زیادہ فنڈز تک رسائی میں محکموں کی کارکردگی کی تعریف کی ۔ قبل ازیں ، فائنانس سیکرٹری نے یو ٹی میں CSSs کے نفاذ پر ایک چھوٹی سی پیشکش کی اور بتایا کہ 2022-23 میں CSSs کے BEs میں 2020-21 کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ محکموں کے اخراجات کی کارکردگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے بھردواج نے بتایا کہ قانون ، سماجی بہبود ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، زراعت کی پیداوار اور دیہی ترقی جیسے محکموں نے سال2021-22 کے دوران CSSs کے تحت دستیاب فنڈز کا 80 فیصد اور اس سے زیادہ خرچ کیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یو ٹی کے 15 اضلاع نے CSSs کے تحت مالی سال 2021-22 میں دستیاب فنڈز کے 90 فیصد سے زیادہ خرچ کئے ہیں ۔ اس کے بعد 2019 کا حوالہ دیتے ہوئے اگرچہ جموں و کشمیر میں مالیاتی نظام میں تبدیلیوں کی وجہ سے تمام محکموں میں آڈٹ پیرا میں کمی آئی ہے ، محکموں کو یہ یقینی بنانا چاہئیے کہ تمام آڈٹ پیراز کا بروقت جواب دیا جائے ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ خزانہ کو مشورہ دیا کہ وہ تمام آڈٹ پیراز کو بروقت صاف کرنے کیلئے اے جی اور محکموں کے ساتھ تال میل قائم کریں ۔ ڈاکٹر مہتہ نے محکموں سے کہا کہ وہ ایک سالانہ کلینڈر تیار کریں جس میں ان پروجیکٹوں کی تعداد کی فہرست دی جائے جو اگلے مالی سال میں مکمل ہو سکتے ہیں اور اس کے ساتھ باقاعدہ نگرانی کیلئے ٹائم لائن بھی دی گئی ہے ۔ انہوں نے محکموں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انتظامی استعداد کار کو بہتر بنانے کیلئے متعلقہ سیکریٹریوں کے ماہانہ اجلاسوں میں ماہانہ پیش رفت کی رپورٹس باقاعدگی سے تیار کی جائیں اور ان کا جائیزہ لیا جائے ۔ ڈاکٹر مہتہ نے سال 2021-22 کے دوران 54000 سے زیادہ پروجیکٹوں کو مکمل کرنے میں محکموں کی کارکردگی کی تعریف کی اور محکمہ سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ رواں مالی سال کے دوران کم از کم 75000 پروجیکٹوں کو مکمل کیا جائے ۔ انہوں نے اپنی ویب سائٹس پر ای کمپینڈیا کو کامیابی کے ساتھ اپ لوڈ کرنے کیلئے ڈی ڈی سیز کی تعریف کی اور محکمہ سے کہا کہ وہ تین دن کے اندر سرچ آپشن کی سہولت کے ساتھ ای کمپینڈیا کی اپ لوڈنگ مکمل کرے ۔ یہ کہتے ہوئے کہ 90 فیصد ڈسٹرکٹ کیپیکس سی ایس ایس پر مشتمل ہے ، چیف سیکرٹری نے ڈی ڈی سی کو مشورہ دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسکیموں کو عملی جامہ پہنانے والے ضلعی افسران ان اسکیموں کے بارے میں مناسب طور پر حساس ہوں ۔ ڈاکٹر مہتہ نے ڈی ڈی سیز کو مزید مشورہ دیا کہ وہ ان شعبوں کے تحت سرگرمیوں کی موثر عمل آوری /نگرانی کیلئے ضلعی کھیلوں کے منصوبے ، روز گار کے منصوبے ، زراعت کے منصوبے وغیرہ کی تیاری کو یقینی بنائیں ۔ اجلاس میں تمام انتظامی سیکریٹریز ، ڈپٹی کمشنرز ، ڈی جی بجٹ اور محکمے کے فائنانس اینڈ پلاننگ کے متعلقہ ڈائریکٹرز نے شرکت کی ۔