نئی دہلی، 21 جولائی:کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی مخالفین کے ساتھ انتقامی کارروائی کر رہی ہے اور اس کے نتیجے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو حکومت کے دباؤ میں آکر انہیں پوچھ گچھ کے لیے اپنے دفتر بلایا ہے کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے ملک میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن کانگریس ان کی دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
مسٹر گہلوت نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو کسی کی عزت و احترام کی پرواہ نہیں ہے۔ اگر کسی خاتون کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے تو اسے عزت کے ساتھ بلایا جانا چاہیے تھا لیکن اس حکومت کے لیے کسی کی عزت و احترام کا کوئی معنی نہیں۔ ملک میں خوف کا ماحول ہے اور گاندھی خاندان کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ محترمہ گاندھی کے خلاف درج کیس کے پیش نظر اگر ان سے پوچھ گچھ کرنی ہوتی تو ان سے گھر پر ہی پوچھ گچھ کی جا سکتی تھی، لیکن ای ڈی، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور محکمہ انکم ٹیکس جیسی ایجنسیوں پر دباؤ ڈال کر اپوزیشن لیڈروں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے جو غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی بار ای ڈی نے اسی معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بلایا اور 50 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی۔ پورے ملک نے دیکھا کہ انہیں کس طرح ہراساں کیا گیا اور اب محترمہ گاندھی کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے، اس پوچھ گچھ میں ایک خاتون کو جو احترام ملنا چاہیے تھا، اس کا خیال نہیں رکھا گیا۔
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ مسز گاندھی نے ایک مضبوط خاتون لیڈر کے طور پر کام کیا ہے اور سب نے ان کا کام دیکھا ہے۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی ایک مضبوط خاتون تھیں جنہوں نے پاکستان کو چنے چبوائے اور اس کے 90 ہزار فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے پڑے تھے۔ ایسا دنیا میں پہلی بار ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت جس ذہنیت کے ساتھ کام کر رہی ہے اور جس طرح سے کام کر رہی ہے وہ انتہائی نچلی سطح کا رویہ ہے۔ اس حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کے دور میں قانون سب کے لیے یکساں نہیں ہے۔ ان کا ایک قانون اپوزیشن کے لیے ہے اور دوسرا ان کے پسندیدہ رہنماؤں کے لیے ہے۔
مسز گاندھی کو بھیجے جانے کے سمن پر انہوں نے کہا کہ جس معاملے میں محترمہ گاندھی کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے، وہاں ای ڈی انہیں طلب نہیں کر سکتی، اس لیے انہیں بتانا چاہیے کہ کیا واقعی اس معاملے میں محترمہ گاندھی کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔ (یو این آئی)