سرینگر: ملک کی آزادی کے 75 ویں سال پر شروع کی گئی مہم کے ایک حصے کے بطور جموں کشمیر کے جیلوں میں نظر بند 200قیدیوں جن کے کیس زیر سماعت ہے کی رہائی 13اگست سے پہلے ممکن ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج 13 اگست سے پہلے احکامات جاری کریں گے۔سی این آئی کے مطابق انصاف کی آسانی کو یقینی بنانے کیلئے وزیر اعظم نریندرمودی کے 16 نکاتی معیارات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے جموں کشمیر انتظامیہ نے تقریباً 200 زیر سماعت قیدیوں کو رہا کرنے کا من بنایا ہے ۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال اپریل کے مہینے میں وزرائے اعلیٰ اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹسوں کی مشترکہ کانفرنس سے خطاب کیا تھاجس دوران انہوں نے تمام وزرائے اعلیٰ اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ وہ انسانی ہمدردی اور قانون کی بنیاد پر معاملات کو ترجیح دیں۔ذرائع کے مطابق مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کل 374 زیر سماعت قیدیوں اور مجرموں کو ’’انصاف میں آسانیــ‘‘مہم کے ایک حصے کے طور پر ضمانت پر رہائی کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا لیکن متعلقہ ڈسٹرکٹ انڈر ٹرائل ریویو کمیٹیاں اس سلسلے میں وضع کردہ 16 نکاتی معیارات پر سختی سے عمل کرتے ہوئے تقریباً 200 ایسے قیدیوں کی منظوری دی ہے۔ضلع کے پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈسٹرکٹ انڈر ٹرائل ریویو کمیٹی کی سربراہی کرتے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے سیکرٹری اور متعلقہ جیل ایکٹ کے سپرنٹنڈنٹ کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے ہوتے ہیں۔ان تمام 200 زیر سماعت قیدیوں کے نام متعلقہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عدالتوں میں جمع کرائے گئے ہیں جو 13 اگست سے پہلے ضمانت کے باضابطہ احکامات پاس کریں گے۔ ذرائع نے بتایا’’ضمانت کے احکامات میں پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن زیر سماعت قیدیوں/مجرموں کی طرف سے کیے گئے جرم کو مدنظر رکھتے ہوئے ججز شرائط بھی بیان کریں گے‘‘۔ ذرائع نے کہا’’ملک کی آزادی کے 75 ویں سال پر شروع کی گئی مہم کے ایک حصے کے طور پر زیر سماعت قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ انہیں اصلاح کا موقع فراہم کرے گا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ یوم آزادی یقینی طور پر ان زیر سماعت قیدیوں اور سزا یافتہ قیدیوں کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کے افراد کے لیے حقیقی آزادی ہونے والا ہے جو عملی طور پر ایک بار پھر جیلوں کی دیواروں سے باہر دنیا کو دیکھنے کی امید کھو چکے تھے‘‘۔