نئی دہلی، 19 اگست : دہلی کی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کی نئی ایکسائز پالیسی میں بدعنوانی کی رپورٹوں کی جانچ کے سلسلے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جمعہ کو مجموعی طور 21مقامات پر سرچ آپریشن کیا گیا۔سی بی آئی نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے جس میں مسٹر سسودیا سمیت کم از کم 15 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔تاہم عام آدمی پارٹی نے بدعنوانی کے الزامات کی تردید کی ہے۔مسٹر سیسودیا نے ٹویٹر پر کئی پوسٹوں میں اپنی رہائش گاہ پر سی بی آئی کے تلاشی آپریشن کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تحقیقاتی ایجنسی کے کام میں مکمل تعاون کریں گے تاکہ ’’سچ‘‘ جلد سامنے آسکے۔ مسٹر سسودیا نے ہندی میں ٹویٹ کیاکہ "سی بی آئی آ گئی ہے۔ ان کا استقبال ہے۔ ہم انتہائی ایماندار ہیں۔ لاکھوں بچوں کا مستقبل بنارہے ہیں۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں اچھے کام کرنے والوں کو اس طرح ہراساں کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارا ملک اب تک نمبر ون نہیں بن سکا۔ہم سی بی آئی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے تاکہ جلد حقیقت سامنے آسکے۔دہلی کے چیف سکریٹری کی ایک رپورٹ میں کیجریوال حکومت کی نئی شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس کی بنیاد پر لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے گزشتہ ماہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔نومبر میں دہلی حکومت نے نئی پالیسی کے تحت شراب کی دکانوں کے لائسنس پرائیویٹ تاجروں کو سونپ دیے، جس کی وجہ سے دہلی میں شراب کی دکانوں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے۔ اس پالیسی پر اپوزیشن جماعتوں نے حکومت اور شراب کے ٹھیکیداروں کے درمیان گٹھ جوڑ کا الزام لگاتے ہوئے تنقید کی تھی۔ کئی سماجی تنظیموں نے بھی اس پالیسی کو شراب بندی بڑھانے کی پالیسی بتا کر دہلی حکومت پر سوال اٹھائے تھے۔سی بی آئی کی کارروائی کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس کارروائی میں ایک سرکاری ملازم کے ٹھکانے سے دہلی کی ایکسائز پالیسی سے متعلق خفیہ دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ادارے نے ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ اس میں مسٹر سسودیا سمیت 15 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کچھ اور لوگوں کے بھی ملوث ہونے کا شبہ ہے۔