نئی دہلی:: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج نئی دہلی میں 8 ویں انڈیا انٹر نیشنل ایم ایس ایم ای اسٹارٹ اپ ایکسپو اور سمٹ کا افتتاح کیا ۔ یہ ایکسپو ایس ایم ایز اسٹارٹ اپس ، تجارت ، صنعت ، سروس فراہم کرنے والوں کو نئے مواقع تلاش کرنے ، خریدار اور بیچنے والوں کی ملاقات ، مرکزی/ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اسکیموں وغیرہ کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے کیلئے ایک انتہائی ضروری پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر میں انقلاب لانے کیلئے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ پچھلے آٹھ برسوں میں ایم ایس ایم ای سیکٹر میں بہت تبدیلی آئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاقت ، لچک اور عالمی مسابقت ہندوستان کو دنیا کیلئے مینو فیکچرنگ کیلئے ایک پسندیدہ مقام بنائے گی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستانی ایم ایس ایم ای سیکٹر کو آج جادوئی ، ثابت قدم ، شاندار انٹر پرائیزز کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے ، جو ہندوستان کی مجموعی برآمدات میں تقریباً 45 فیصد کا حصہ ڈال رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت کئی اقدامات اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہماری توجہ روائتی ایم ایس ایم ایز کو کریڈٹ اور مارکیٹ لنکیج تک زیادہ رسائی کے ساتھ نئے سرے سے زندہ کرنا ہے تا کہ ایم ایس ایم ایز کیلئے اعلیٰ ترقی کی رفتار کو یقینی بنایا جا سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ پیداواریت م کنیکٹیوٹی اور معیاری کاری درحقیقت ایم ایس ایم ای کی مسلسل ترقی کیلئے تین اہم عوامل ہیں ۔ مقامی ، ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ہب ، جی ای ایم پورٹل ، گھریلو اور عالمی ویلیو چینز کے بازار سے تعلق کیلئے آواز ، یہ تمام مداخلتیں عزت مآب وزیر اعظم کی کوششوں کے نتائج ہیں تا کہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایم ایس ایم ایز آتم نربھر بھارت اور آتم نربھر جموں و کشمیر کے وژن کو پورا کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں ۔ انہوں نے مزید کہاصنعت پر مبنی پالیسیوں ، مالی امداد کی دفعات ، نئے اور موجودہ کاروباری اداروں کو ہینڈ ہولڈنگ نے جموں و کشمیر میں ایم ایس ایم ایز اور دیگر صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ کاروباری ماحولیاتی نظام اعتماد کو بڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر کی معیشت توقعات پر پورا اتر رہی ہے ۔ مالی سال 2021-22 میں ایم ایس ایم ایز کی برآمدات میں 54 فیصد اضافہ ہوا ہے اور درآمد کنندگان ۔ برآمدکنندگان کی رجسٹریشن میں 173 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ فوڈ پروسیسنگ ، دستکاری اور نامیاتی مصنوعات پر سٹریٹجک توجہ نے اقتصادی ترقی کو تحریک دی ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ جے اینڈ کے ملک میں سب سے تیزی سے بڑھنے والی باغبانی کی منڈیوں میں سے ایک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل اور ہنر مند افرادی قوت میں ہماری طاقتیں نئی صنعتی ترقی کی اسکیم کے ذریعے بہترین طبقاتی کی ایک ایم ایس ایم ای ترغیبات مشہور ہیں اور جموں و کشمیر کو مثالی منزل بناتی ہے ۔ ایم ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے کیلئے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ جے کے ٹی پی او تاجروں کو ان کے کاروبار کیلئے مطلوبہ تعاون فراہم کرنے کیلئے خریداروں اور فروخت کنندگان کی میٹنگوں ، نمائشوں ، صلاحیت سازی کے پروگراموں کا مسلسل انعقاد کر رہا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ پچھلے مالی سال میں جے اینڈ کے بینک کو 60000 کاروباریوں کے کھاتوں میں کریڈٹ کی سہولت فراہم کرنے کا ہدف دیا گیا تھا اور ہم نے 81238 کھاتوں میں 3579 کروڑ روپے کی کریڈٹ کو یقینی بنایا ہے جو کہ ہدف سے بہت زیادہ ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے بتایا کہ مینو فیکچرنگ اور سروس سیکٹر کے ایم ایس ایم ایز جموں و کشمیر کے جی ایس ڈی پی میں 8 فیصد کا حصہ ڈالتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مالی سال میں ہمارا جی ڈی پی 203716 کروڑ روپے تک پہنچنے کا تخمینہ ہے جو کہ گذشتہ مالی سال سے 7.5 فیصد زیادہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ جے اینڈ کے مینو فیکچرنگ کے ساتھ ساتھ سروس سیکٹر دونوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔ کٹھوعہ میں ایک بائیو ٹیک پارک قائم کرنے سے ہمیں طلوع آفتاب کے علاقوں میں مواقع سے فائدہ اٹھانے اور علمی معیشت میں مزید مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی ۔ لفٹینٹ گورنر نے مقامی مصنوعات کی نمائش والے ایم ایس ایم ایز اور جے اینڈ کے کے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے اسٹالز کا بھی دورہ کیا ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری صنعت و تجارت جے اینڈ کے ، سیکرٹری ٹورازم ڈیپارٹمنٹ جے اینڈ کے ، چئیر مین ایم ایس ایم ای ڈیولپمنٹ فورم کے علاوہ غیر ملکی اور گھریلو کاروباری مندوبین ، سرمایہ کار ، صنعت کار اور ایم ایس ایم ای کے ارکان موجود تھے ۔