سری نگر/29؍ستمبر؍حکومت نے شفافیت کو یقینی بنانے اور لاڈلی بیٹی سکیم کے فوائد زیادہ سے زیادہ مستفیدین تک پہنچانے کے لئے اِس سماجی معاونت والی سکیم کو مکمل طور سے ڈیجیٹائز کیا ہے۔حکومت نے سکیم سے نمٹنے والے اَفسران کے لئے درخواست کی عمل کو مکمل کرنے کے لئے 45 دِن کی ٹائم لائن مقرر کی ہے ۔ محکمہ سماجی بہبود نے تمام اَفسران سے کہا ہے کہ وہ فزیکل درخواستوں کومزید ختم کریں۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے’’ لاڈلی بیٹی سکیم ‘‘کے لئے اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائز ڈ اِی۔ سروس کا آغاز کیا ہے جسے این آئی سی کے ذریعے سے ڈیزائن اور تیارکیاگیا ہے اور بغیر کسی انسانی مداخلت کے درخواست جمع کرنے اور ٹریک کرنے کے لئے سنگل وِنڈو پلیٹ فارم بنایا گیا ہے۔یہ سروس درخواست دہندہ کو درخواست دینے ، جانچنے اور درخواست کی صورتحال کو ٹریک کرنے کے قابل بناتی ہے جسے شراکت داروںکے ذریعے آن لائن اگلی سطح پربھیج دیا جائے گا ۔نیز منظور شدہ درخواستیں اور ڈیجیٹل طور پر دستخط شدہ خطوط آن لائن بینک کو بھیجے جائیں گے ۔اِس سکیم کے تحت یکم ؍ اپریل 2015ء کو یا اِس کے بعد پیدا ہونے والی تمام لڑکیاں اور جن کے والدین یا سرپرستوں کی آمدنی 75,000 روپے سالانہ سے زیادہ نہیں ہے ،کور کئے جانے کے اہل ہیں۔ اِستفادہ کنند گان کو 14 برس کی عمر تک کی لڑکی کے ڈی بی ٹی موڈ سے ہر ماہ 1,000 روپے بینک اکائونٹ میں جمع کئے جاتے ہیں اور 21برس کی عمر کو پہنچنے کے بعد لڑکی کو تقریباً 6.50 لاکھ روپے کی رقم ملے گی۔چائلڈ ڈیولپمنٹ پروٹیکشن آفیسرس( سی ڈی پی او ) سے کہا گیا ہے کہ وہ اِس کی وجوہات درج کرنے کے بعد درخواست کو مسترد / واپس کریں یا 15 دِن کے اَندر درخواست کو منظوری کے لئے ڈی پی او کو بھیج دیں۔اِسی طرح ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر ( ڈی پی او) وجوہات درج کرنے کے بعد ( کمی کی صورت میں ) مسترد /واپس کرسکتا ہے یا 10 دِن کے اَندر درخواست ضلع ترقیاتی کمشنر کو منظور ی کے لئے بھیج سکتا ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر وجوہات ( کمی کی صورت میں ) درست طریقے سے ریکارڈ کرنے کے بعد مسترد/ واپس کرسکتے ہیں یا 20دِنوں کے اَندر درخواست کو منظور کر سکتے ہیں اور مالی اِمداد کی تقسیم کے لئے ڈائریکٹر فائنانس/ ایف اے اینڈ سی اے او سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو بھیج سکتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے حال ہی میں کہا تھا کہ 2018ء تک صرف 26,050 لڑکیوں کو ’’ لاڈلی بیٹی سکیم ‘‘ کا فائدہ ملا جبکہ گذشتہ تین برسوں میں اِس پروگرام سے زائد اَز ایک لاکھ لڑکیوں کو جوڑا گیا ہے۔حکومت نے اِس مالی برس کے لئے 150 کروڑ روپے کی منظوری بھی دی ہے اور اِس مالی برس میں آج تک 75 کروڑ روپے ڈی بی ٹی کے ذریعے مستفید ین کو منتقل کئے جاچکے ہیں۔