مانسون کی آمد سے ملیریا ، ڈینگو ، ٹائیفائیڈ ، بخار ، نزلہ جیسے امراض عام
حیدرآباد//بچوں کو موسمی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ موسم کی تبدیلی کے اثرات سے بچوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔ ماہر اطباء نے والدین اور سرپرستوں کو موسم کی تبدیلی کے اثرات سے بچوں کو محفوظ رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مانسون کی آمدکے ساتھ ہی بچوں میں ملیریاء‘ ڈینگو‘ ٹائیفائیڈ کے علاوہ موسمی بخار ‘ نزلہ اور دیگر امراض عام ہونے لگتے ہیں اسی لئے کسی بھی طرح کے انفکشن سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ معمولی بخار کے علاوہ وبائی امراض کی صورت میں بچوں کی قوت مدافعت کمزور پڑنے لگتی ہے اسی لئے بچوںکو ان بیماریوں کا شکار بنانا انتہائی اہم ہے کیونکہ کمزور قوت مدافعت کی صورت میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہوں گے اسی لئے ابتداء میں ہی ان بیماریوں سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ موسم باراں کے دوران آلودہ پانی کے استعمال سے مختلف امراض کا بچے شکار ہونے لگتے ہیں اور ان بچوں کو امراض کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے محفوظ صاف پانی کے استعمال کو یقینی بنایاجانا ضرور ی ہے۔ ماہرین امراض اطفال کا کہناہے کہ ریاست مانسون اور موسم سرما کے دوران موسمی امراض کا شکار ہونے سے محفوظ رکھنے کیلئے بچوں پر خصوصی توجہ دیا جانا ضرور ی ہے اور اگر بچوں میں معمولی بخاریا علامات نظر آتی ہیں تو ایسی صورت میں ان کے علاج پر توجہ دی جانی چاہئے علاوہ ازیں اگر بچوں میں ڈائیریا(دست) و قئے کی علامات پائی جاتی ہیں تو ان کے یرقان کی جانچ کروائی جانی چاہئے ۔ بچو ںمیں موسمی بیماریوں کے دوران بے ترتیب سانس ‘ اعضاء شکنی ‘ بخار‘ سردرد‘ بھوک کا نہ لگنا اور دیگر علامات پائی جاتی ہیں ان علامات کے ساتھ ہی ڈاکٹرس سے رجوع کرتے ہوئے ان کے بہتر علاج اور ان کی قوت مدافعت کو بہتر بنائے رکھنے کے اقدامات کئے جانے چاہئے۔ماہرین امراض اطفال نے والدین اور سرپرستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بچوں کی مرغوب ٹھیلہ بنڈیوں پر میسر غذاؤں کے استعمال کو موسم باراں کے دوران ترک کرنے کے اقدامات کریں اور انہیں محدود کردیا جائے تاکہ غیر معیاری اشیائے تغذیہ ان کی صحت کو متاثر کرنے کا سبب نہ بنیں۔ ڈاکٹرس نے بچوں میں بھی موجودہ حالات کے پیش نظر شعور اجاگر کرنے اور ان میں صاف صفائی کے رجحان کے ساتھ ساتھ صحت مند غذاء کے استعمال کا عادی بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے ۔(سیاست نیوز)