سری نگر//حد بندی کمیشن (Delimitation Commission) منگل کو جموں وکشمیر (Jammu Kashmir) کے چار روزہ دورے پر سری نگر پہنچے گا۔ ریٹائرڈ جسٹس رنجن پرکاش دیسائی کی صدارت میں کمیشن لیڈروں، سول سوسائٹی گروپوں اور دیگر سے بات چیت کرے گا تاکہ جموں وکشمیر میں نئے اسمبلی حلقے بنانے پر ضروری اطلاعات جمع کرسکے۔ حالانکہ کشمیر کی پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے کمیشن کے ساتھ میٹنگ کرنے سے منع کردیا ہے۔گزشتہ دنوں جموں وکشمیر کے بڑے لیڈروں کی آل پارٹی میٹنگ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں مرکز کے زیر انتظام ریاست کی ترقی کو لے کر کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اب حد بندی کمیشن جموں وکشمیر پہنچ رہا ہے۔ اس کمیشن میں ریٹائرڈ جسٹس رنجن پرکاش دیسائی، چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا، ڈپٹی الیکشن کمشنر چندر بھوشن شامل ہیں۔محبوبہ مفتی کا یہ قدم گپکار اتحاد کے اس بیان کے بعد آیا ہے، جس میں اس نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہوئی میٹنگ کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی۔محبوبہ مفتی کا یہ قدم گپکار اتحاد کے اس بیان کے بعد آیا ہے، جس میں اس نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہوئی میٹنگ کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی۔یہ کمیشن جموں وکشمیر میں قومی اور علاقائی رجسٹرڈ جماعتوں سے ملاقات بھی کرے گا۔ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ئے اسمبلی حلقے بنانے پر ضروری اطلاعات جمع کرنا ہے۔ وہیں محبوبہ مفتی کی پارٹی نے کمیشن کے ساتھ میٹنگ سے واضح طور پر انکار کردیا ہے۔ محبوبہ مفتی کا یہ قدم گپکار اتحاد کے اس بیان کے بعد آیا ہے، جس میں اس نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہوئی میٹنگ کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) نے پیر کو کہا کہ کمیشن کی کارروائی میں حصہ لینے کے لئے مشترکہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ پارٹیوں پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ حصہ لینا چاہتے ہیں یا نہیں۔پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) نے پیر کو کہا کہ کمیشن کی کارروائی میں حصہ لینے کے لئے مشترکہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ پارٹیوں پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ حصہ لینا چاہتے ہیں یا نہیں۔جموں وکشمیر کی 8 سیاسی جماعتوں کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ 24 جون کو ہوئی میٹنگ کے ایک ماہ کے اندر کمیشن کا دورہ ہو رہا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کو چھوڑ کر نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی اور نیشنل پینتھرس پارٹی سمیت سبھی بڑی سیاسی جماعتوں نے کمیشن کے اراکین سے ملنے کے بارے میں ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ہے۔پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) نے پیر کو کہا کہ کمیشن کی کارروائی میں حصہ لینے کے لئے مشترکہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ پارٹیوں پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ حصہ لینا چاہتے ہیں یا نہیں۔