گاندھی نگر۔ : وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے 17اکتوبر 2022 کو گجرات کے گاندھی نگر میں راشٹریہ رکشا یونیورسٹی(آر آر یو)کی تقسیم اسناد کی سالانہ تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ’’سرکار نے قومی سلامتی کے تمام پہلوؤں کو مضبوط کرنے کے لئے ایک جامع نظریہ اپنایا ہے۔‘‘ وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ قومی سلامتی میں زمینی اور سمندری سرحدیں ، ہوائی خلاء، سائبر، ڈاٹا، اسپیس، اطلاعات، توانائی، معیشت اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہے اور ایک مضبوط ملک کے لئے اِن عناصر کا تحفظ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ملک سلامتی سے متعلق تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اچھی طرح سے لیس ہے۔تاہم جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ باہری اور داخلی سلامتی خطرا ت کے درمیان فرق کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے، کیونکہ ہائی برِڈ جنگ نے اس فاصلے کو تقریباً ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال اور بھی پیچیدہ ہوگئی ہے، کیونکہ جدید ترین ٹیکنالوجی کی ترقی نے قومی سلامتی کے لئے خطروں کی فطرت میں وسعت دے دی ہے۔وزیر دفاع نے کہا’’نئے طرح کے خطرے سامنے آرہے ہیں، جنہوں نےداخلی اور خارجی سلامتی کے درمیان کی لائن کو دھندلا کردیا ہے۔ دہشت گردی کے علاوہ سائبر جنگ اور اطلاعاتی جنگ سلامتی خطرات کی نئی شکلیں ہیں۔اس کے علاوہ انسانی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ جیسے مسائل ہیں، جو دیکھنے میں مختلف ہیں، لیکن ایک دوسرے سے متعلق ہیں۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تمام ایجنسیوں کو مربوط طریقے سے کام کرنا چاہئے۔‘‘جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ قومی سلامتی کے لئے حملوں اور خطرات کا سامناکیا ہے۔کسی دیگر ملک میں قومی خود سلامتی کی ایسی مالا مال روایت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلام ذہنیت کے اثرات کو دور کرنے کی ضرورت ہے، جس نے اس کی خود حفاظتی اور سلامتی کی مالا مال روایت کو کمزور کردیا ہے۔کئی آر آر یو طلباء کی موجودگی میں رکشا منتری نے انسانی قدروں کی اہمیت کو اُجاگر کیا ، اسے سب سے اہم پہلو قرار دیا ، جو کسی شخص کے کردار کی تعمیر کرتا ہے۔انہوں نے طلباء سے انسانی قدروں سے جڑے رہنے اور ان کی کردار سازی پر یکساں زور دینے پر اصرار کیا۔ وزیر دفاع نے ہندوستان کو دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بنانے میں وزیر اعظم کی قیادت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں 2047تک سب سے بڑی معیشت بننے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے شہریوں سے آنے والے وقت میں سب سے طاقتور ممالک میں سے ہندوستان کو ایک بنانے میں اپنا رول ادا کرنے کی اپیل کی۔جناب راجناتھ سنگھ نے تمام گریجویٹ طلباء اور ان کے سرپرستوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا اور ان سے قومی تعمیر میں تعاون دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے یونیورسٹی کی کامیابی میں آر آر یو کے اساتذہ اور عملے کی کوششوں اور تعاون کی بھی ستائش کی۔