چنئی:مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج کہا کہ ہندوستان ڈرون ٹیکنالوجی کا مرکز بن جائے گا اور ہندوستان کو اگلے سال تک کم از کم 1 لاکھ ڈرون پائلٹوں کی ضرورت ہوگی ۔وہ آج چنئی میں ’ڈرون یاترا 2.0‘ کی پرچم کشائی کے بعد اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر نے کہا کہ ٹیکنالوجی صحیح معنوں میں دنیا کو تیز رفتاری سے تبدیل کر رہی ہے اور یہ اب سے زیادہ متعلقہ کبھی نہیں رہی کیونکہ اس کی ایپلی کیشنز کرہ ارض پر سب سے زیادہ اہم مسائل کو حل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "وزیر اعظم مودی نے ایک بار تبصرہ کیا تھا کہ ‘ ہندوستان کے پاس دس لاکھ مسائل کے ایک ارب حل ہیں۔ ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے ملک کے طور پر، ہندوستان تیزی سے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے تاکہ اس سے آگے رہیں”۔ہندوستان میں ڈرون ٹکنالوجی میں ہونے والی پیشرفت کی تفصیلات بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بیٹنگ ریٹریٹ کے دوران، آئی آئی ٹی کے سابق طالب علم کی قیادت میں ہندوستانی اسٹارٹ اپ ‘بوٹلاب ڈائنامکس کے 1000 میڈ ان انڈیا ڈرونز کے شاندار ڈسپلے سے پوری قوم مسحور ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامیتوا اسکیم کے ایک حصے کے طور پر (دیہات کا سروے اور دیہات کے علاقوں میں بہتر ٹیکنالوجی کے ساتھ نقشہ سازی)، دیہاتوں میں زمین اور مکانات کا سروے ڈرون کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے۔ دیہی دیہاتوں میں کھیتوں میں کیڑے مار ادویات اور نینو کھاد چھڑکنے کے لیے ڈرون کا استعمال تیزی سے ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے) اور شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے)نے ہندوستان کی براہ راست فضائی سنیما گرافی کے لیے 2021 میں کرکٹ سیزن میں ڈرون کی تعیناتی کے لیے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو مشروط چھوٹ دی تھی۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ "کسان ڈرون یاترا” کے ایک حصے کے طور پر، جس کا افتتاح پی ایم شری نریندر مودی نے کیا تھا ، کے دوران 100 کسان ڈرون ملک بھر کے دیہاتوں میں کیڑے مار دوا چھڑکنے کے لیے بھیجے تھے۔ انہوں نے پی ایم مودی کے ریمارک کا حوالہ دیا کہ ’’کسان ڈرون اب اس سمت میں ایک نئے دور کے انقلاب کا آغاز ہے۔