سرینگر؍مانیٹرنگ؍
ایک بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق پاک افغان بارڈر پر پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں خواتین سمیت 15افراد زخمی ہوگئے۔سکیورٹی حکام کے مطابق پاک افغان بارڈرکلی شیخ لعل محمد میں پاکستانی اورافغان بارڈرفورسز کےدرمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں افغان فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو دوبارہ نشانہ بنایا گیا ہے۔
لیویز حکام نے بتایا کہ بوغرا اورکسٹم ہاؤس کے علاقے میں آرٹلری کے متعدد گولےگرے جس کے بعد شہریوں کو مال روڈ، بوغرا روڈ، بائی پاس اوربارڈر روڈ خالی کرنےکی ہدایت کی گئی ہے جب کہ ڈی ایچ کیو اسپتال چمن میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
سیکرٹری صحت بلوچستان صالح محمد ناصر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، سول، بی ایم سی اسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
سیکرٹری صحت کے مطابق جنرل سرجنز، آرتھوپیڈک سرجنز، انستھیزیا اسپیشلسٹ دیگرعملہ چمن روانہ کر دیا گیا ہے، کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اورپیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے۔حکام کا کہناہےکہ افغان فورسز کی جارحیت پر پاکستانی فورسز نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھاری توپ خانےکا استعمال کیا۔
حکام کے مطابق شیخ لعل محمد سیکٹرمیں باڑکی مرمت پر افغان فورسز کی مداخلت پر تصادم شروع ہوا جس دوران بارڈر شاہراہ کے قریب گولا گرنے سے ایک موٹرسائیکل سوار زخمی ہوا ہے جب کہ گھروں میں متعدد گولے گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس کے مطابق علاقے میں کشیدگی کے باعث بارڈر روڈ، مال روڈ اور بوغرا روڈ پرشدید ٹریفک جام ہے جب کہ کسٹم ہاؤس اور کراچی کوچ ٹرمینل خالی کرالیا گیا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل بھی افغان فورسز نے چمن میں بارڈر کے قریب واقع شہری آبادی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 6 پاکستانی شہری شہید ہوئے۔