سرینگر //جنوبی ضلع اننت ناگ کے عشمقام علاقے میں اعلیٰ الصبح اس وقت ایک دلدوز واقعہ پیش آیا جب دماغی طور معذور شخص نے چھ افراد پر لاٹھی سے حملہ کرکے ان کو لہولہان کیا جس کے نتیجے میں خاتو ن سمیت تین افراد کی موت ہوئی جبکہ چھ دیگر زخمی ہو گئے ۔ ایس ڈی ایم پہلگام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملوث شخص کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کا علاج اسپتال میں جاری ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جنوبی ضلع اننت ناگ کے عشمقام علاقے میں جمعہ کی اعلیٰ الصبح ا س وقت خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب علاقے میں ایک ذہنی طور پر معذور شخص نے ایک درجن کے قریب افراد پر حملہ کرکے ان کو شدید لہو لیان کر دیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک ذہنی طور پر معذور شخص جاوید حسن راتھر نے آج صبح علاقے میں اپنے والدین سمیت متعدد افراد پر حملہ کیا۔عین شاہدین کے مطابق ذہنی طور معذور افراد نے پہلے اپنے گھر میں والدین پر حملہ کیا جس کے بعد وہ باہر آیا اور وہاں پر بھی کچھ لوگوں پر لاٹھیوں سے حملہ کرکے ان کو شدید طور پر زخمی کر دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو اگرچہ فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم وہاں خاتون سمیت تین افراد ززخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔ مرنے والوں کی شناخت غلام نبی خادم، ان کی والدہ حذیفہ بیگم اور محمد امین شاہ ساکنان عشمقام اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے جبکہ چھ دیگر اسپتال میں زیر علاج ہے ۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹ پہلگام نے ا سکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میںملوث شہری کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کا علاج اسپتال میںجاری ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ ادھر علاقے میں واقعہ پیش آنے کے بعد لوگوں میں خو ف و ہراس کی لہر پھیل چکی ہے جبکہ مقامی آبادی گھروں سے باہر نکلنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں ۔