جموں//ایک اچھی منصوبہ بندی کی جامع زراعت کی ترقی کے ساتھ کسانوں کے لئے کاروبار اور مارکیٹنگ کے مواقع کو بڑھانا جموں و کشمیر کو تاریخی تبدیلی کی طرف بڑھنے میں بے حد مدد کر رہا ہے۔ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ زراعت پیداوار جناب اٹل ڈولو نے یہ بات کہی۔ ایڈیشنل چیف سکریٹرینے یہ بات آج یہاں محکمہ باغبانی منصوبہ بندی اور مارکیٹنگ کے زیر اہتمام ایک روزہ خریدار فروخت کنندگان میٹنگ کے افتتاح کے بعد ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تین سو سے زیادہ کاشتکاروں اور کسانوں سیلف ہیلپ گروپ ، فیئر پرائس شاپ اور جموںو کشمیرکے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کاروباریوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ اس میٹنگ میں خریداروں کی بھی زبردست شرکت دیکھنے میں آئی جس میں بڑے تاجر، برآمد کنندگان اور ملٹی نیشنل کمپنیاں جیسے ریلائنس، بگ باسکٹ اور ایمیزون شامل تھے۔حصہ لینے والے خریداروں نے محکمہ کے اس اقدام کو سراہا جو کاشتکاروں / کسانوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کا ایک خصوصی موقع فراہم کرے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اٹل ڈولو نے اس طرح کی تقریبات کے انعقاد کے لیے محکمہ کے اقدام کو سراہا اور اس حقیقت پر زور دیا کہ ان سے ہماری کمزوریوں اور طاقتوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے جو بالآخر بہتر کاروباری ماحول فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں ایک جامع زرعی ترقی کا پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں اصلاحات کے لیے بڑے پیمانے پر تبدیلی کے مشن کے تصور، تشکیل اور منظوری کو حتمی شکل دی گئی اور صرف 5 ماہ کے عرصے میں زمین پر ترجمہ کیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ زبردست مشق لیفٹیننٹ گورنر کی منگلا رائے کی صدارت میں اپیکس کمیٹی کی تشکیل کے ساتھ شروع ہوئی اور جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے تبدیلی کے مشن کو حتمی شکل دینے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جس میں جموں و کشمیر کی زرعی زراعت کو تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے۔ اٹل ڈولو نے کہا کہ منظور شدہ منصوبہ جس میں 29 پراجیکٹ تجاویز شامل ہیں، زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرے گا جس میں معیشت، ماحولیات اور مساوات اس کے رہنما ستون ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ حکومت نے مزید 20-25 مصنوعات کو جی آئی ٹیگنگ فراہم کرنے کا کام اٹھایا ہے جس سے ہمیں بین الاقوامی منڈیوں میں برتری ملے گی۔ اس کے علاوہ ہماری اہم مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔