کرگل ؍؍رنگ یل نیوزسروس؍؍ضلع کرگل کی ٹائیکوانڈوکھلاڑی شہناز پروین نے قومی سطح کے مقابلے میں سونے کا تغمہ حاصل کرلیاہے جس پر ہل عوامی حلقوں میں خوشی کا اظہارکیا جارہاہے ۔ذرائع کے مطابق شہنازپروین سب ڈویژن سانکو کے موضع چے چیسنا سے تعلق رکھتی ہے اور فی الوقت پنجاب کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے۔ انہو ں نے حال ہی میں ریاست پنچاب میں منعقدہ قومی سطح پر گروپ پومسے انڈر 30 کے کھیل مقابلے میں طلائی تغمہ حاصل کیاہے ۔ شہنازپروین قومی سطح کے اتھیلیٹ (Athelete)مقابلے میں مہارشی دیانند یونیورسٹی، روہتک کی نمایندگی کررہی تھی ۔اس قومی سطح کی مقابلے میں ملک بھرسے ایک سو چھیتالیس 146یونیورسٹیوں کے کھلاڑیوں نے شرکت کی ۔تاہم شہناز پروین کرگل کی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئی جنہوں نے قومی سطح کی مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کیاہے ۔ ان کی اس کامیابی پر کرگل کی سیاسی اورسماجی شخصیتوں نے انہیں مبارک باد پیش کی ہے ۔ ہل کونسل کرگل کے سربراہ فیروزاحمد خان نے شہنازپروین کی شاندارکامیابی پر انھیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ کرگل میں ٹائیکوانڈو میں کئی اعلیٰ وماہرکھلاڑی پیدا ہوئے ہیں جنہوں نے نہ صرف ریاستی سطح کے مقابلوں بلکہ قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں بھی میںشرکت کرکے اپنی شناخت بناکر لداخ کا نام روشن کیا۔انھوں نے کہا کہ شہنازپروین مستقبل کی نسل کے لیے ایک رول ماڈل ہیں کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں کھیلوں کا روشن مستقبل ہے۔ انھوں نے امید ظاہرکی کہ نوجوان کھیلوں کے لیے وقت دیں اور مختلف سطحوں پر کھیلوں کے شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔موصوف نے اس کامیابی پر لداخ ٹائیکوانڈو ایسوسی ایشن کو بھی مبارکباد دی اور تمام اسپورٹس ایسوسی ایشنز پر زور دیا کہ وہ لداخ کو ملک میں کھیلوں کا مرکز بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر آئیں۔اس دوران لداخ ٹائیکوانڈو ایسوسی ایشن کے صدر گلزار حسین منشی نے بھی شہناز کو قومی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد دی۔نیزانہوں نے یونیورسٹی آف لداخ پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے ایک مکمل ٹیم بنانے کے لیے کھلاڑیوں کی پیشہ ورانہ کوچنگ شروع کریںتاکہ یہاں کے باصلاحیت کھلاڑیوں کوبھی قومی سطح کی مقابلوں میں بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا مواقع نصیب ہو۔