کشمیر انفو//
جموں//مرکزی وزارت فوڈ پروسسنگ اِنڈسٹری کی طرف سے ’’ وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ‘‘ شروع کیا گیا ہے تاکہ اَضلاع کو ان کی مکمل صلاحیت تک پہنچنے ، اِقتصادی اور سماجی ۔ثقافتی ترقی کو فروغ دینے بالخصوص دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے ۔سکیم کا مقصد ایک ضلع سے کسی پروڈکٹ کی شناخت ، فروغ اور برانڈ کرنا ہے ۔’ وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ‘سکیم کا مقصد اِنڈیا کے ہر ضلع کو اِس پروڈکٹ کے فروغ سے برآمدی مرکز میں تبدیل کرنا ہے جس میں ضلع کو خصوصیت حاصل ہے۔یہ پہل مینو فیکچرنگ کو بڑھا کر ، مقامی کاروباروں کو سپورٹ کرنے ، ممکنہ غیر ملکی گاہکوں کی تلاش اور اِسی طرح سے اسے پورا کرنے کا اِرادہ رکھتی ہے ۔ اِس طرح’’ اتما نربھر بھارت‘‘ ویژن کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔’ وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ‘‘ ( او ڈی او پی ) کے تحت جموںوکشمیر یوٹی کے ایک سرحدی ضلع راجوری کو ڈیری سیکٹر میں اس کی بے پناہ صلاحیت کی وجہ سے ایک ڈیری ضلع کے طور پر منتخب کیا گیا ہے ۔ کسانوں کو خود انحصار بنانے میں مدد کے لئے مؤثر اقدامات اورمارکیٹ تک رَسائی کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔نوشہر ہ تحصیل کا لام علاقہ ضلع کا زیادہ تردودھ پیدا کرتا ہے او راِس علاقے کے لوگ ڈیری فارمنگ سے بہت زیادہ وابستہ ہیں ۔اگر چہ اِس علاقے میں دودھ کی پیداوار بہت زیادہ ہے لیکن کسانوں کو جو سب سے بڑی مشکل درپیش ہے وہ مارکیٹ تک رَسائی ہے کیوں کہ اُنہیں اَپنا دودھ اور دودھ پر مبنی مصنوعات بیچنے کے لئے نوشہرہ ، سندر بنی اور راجوری جانا پڑتا ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وِکاس کنڈل نے ضلع اِنتظامیہ کی جانب سے منڈی سے رابطہ فراہم کرنے کی کوشش اور عزم کو محسوس کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ نوشہرہ میں ڈی آئی سی اور کے وِی آئی بی محکموں کی جانب سے خصوصی کیمپ منعقد کئے جائیں تاکہ کسانوں اور بے روزگار نوجوانوں کو دودھ پروسسنگ او رمینو فیکچرنگ یونٹوں کے شعبوں میں اَپنا کاروبار قائم کرنے کی ترغیب دی جاسکے ۔دونوں محکموں نے دودھ پروسسنگ اور مینو فیکچرنگ یونٹو ں کو شروع کرنے کے لئے لوگوں کی حوصلہ اَفزائی کے لئے انتھک محنت کی اورنوشہرہ سے تعلق رکھنے والے پنیت شرما نے یونٹ کے قیام میں گہری دِلچسپی ظاہر کی جس کے لئے اس کو کھادی اینڈ وِلیج اِنڈسٹری بورڈ ( کے وِی آئی بی ) اور ڈی آئی سی ڈیپارٹمنٹ نے ضروری مالی مدد اور تکنیکی رہنمائی بھی فراہم کی۔پونیت شرما نے ضلع اِنتظامیہ راجوری کے فعال تعاون اور متعلقہ محکموں کی مالی مدد سے اَب نوشہرہ میں اَپنا دودھ پروسسنگ اور مینو فیکچرنگ یونٹ قائم کیا ہے ۔ اَ ب چوں کہ یہ یونٹ لام کے لوگوں کے بہتر قریب ہے ۔ اِس علاقے کے ڈیری فارمرز اَپنا دودھ پونیت شرما کو بیچتے ہیں اور اَپنی مصنوعات کی بہت مناسب قیمت وصول کرتے ہیں جس سے کسانوں کی مارکیٹ تک رَسائی حاصل کرنے میں دشواری ہوتی ہے ۔ان علاقوں کے کسانوں کی اَکثریت کے وِی آئی بی اور مربوط ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم سے مستفید ہوتی ہے اور ڈی آئی سی کسانوں کی سماجی اِقتصادی صورتحال کو بڑھانے میں بھی اہم کردار اَدا کر رہی ہے ۔شہری علاقو ں میںدودھ پروسسنگ او رمینو فیکچرنگ یونٹس قائم کئے گئے ہیں لیکن ڈیری فارمرز دیہی علاقوں میں رہتے ہیں او راَپنا دودھ بیچنے کے لئے روزانہ شہری علاقوں کا سفر کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ،اِس رجحان میں تبدیلی آئی ہے اور حکومت اَب ڈیری فارمرز کی سہولیت کے لئے دیہی علاقوں میں مذکورہ یونٹوں کے قیام پر توجہ مرکو ز کی ہوئی ہے۔اِس سے نہ صرف کسانوں کی مشکلات میں کمی آئے گی بلکہ بے روزگار اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے روزگار کے وسیع مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔لام علاقے کے ڈیری فارمرز نے ضلعی اِنتظامیہ کی اِس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی منڈی تک رسائی سے مشکلات کا کافی حد تک خاتمہ ہو گیا ہے اور اَب اُنہیں ان کے دودھ کی بہت اَچھی قیمت ان کی دہلیز پر مل رہی ہے ۔اُنہوں نے ضلعی اِنتظامیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ان کی فلاح بہبود کے لئے ایسے اقدامات مستقبل قریب میں بھی کرتے رہیں۔