مانیٹرنگ//
سرینگر 11 مارچ:رواں برس بارش اور برف باری کم ہونے کی وجہ سے موسم گرما کا آغاز قبل از وقت ہو رہا ہے اور اس دوران درجہ حرارت بھی معمول سے زیادہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ رواں برس اپیل میں ہی جموں وکشمیر میں شدید گرمی کی لہر آنے کا خطرہ ہے اور اسی دوران کچھ وقت کے لئے کسی بڑی بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات کے سربراہ سونم لوٹس نے کہاکہ جموں وکشمیر اور لداخ میں درجہ حرارت پہلے ہی قبل از وقت ہی بڑھ رہا ہے اور معمول سے پانچ ڈگر ی سلیس تک زیادہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ لوٹس نے کہاکہ رواں برس سرما کے دوران کوئی بڑا مغربی خلل رونما نہیں ہوا صاف آسمان اور خشک مو۲سم سے جموں ، کشمیر اور لداخ میں درجہ حرارت میں غیر معولی اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے یکہاکہ آئندہ چند روز میں بھی گرمی میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے جس کے بعد اپریل میںجموں وکشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں میں شدید گرمی کی لہر آنے والی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر اور لداخ میں درجہ حرارت معمول سے پانچ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا جارہا ہے نہ صرف جموں وکشمیر اور لداخ میں گرمی کی لہر بڑھ رہی ہے بلکہ پورے شمالی ہندوستان متاثر ہو رہا ہے۔ا نہوں نے کہاکہ 13اور 14مارچ کو ہلکی بارش متوقع ہے تاہم اس کے بعد مارچ میں کسی بھی بھاری بارش کا کوئیا مکان نہیں ہے۔ لوٹس نے کہاکہ اس سال آباشی کی زین کے لئے پانی کا بھران پیدا ہوسکتا ہے کیونکہ جموں وکشمیر میں گزشتہ دو ماہ کے دوران بارشیں کم ہوئیں لیکن یہ کہنا قبل ازوقت ہے۔ انہوں نے کہاکہ رواں برس جموں وکشمیر میں بڑے مغربی خلل سے متاثر نہیں ہوا اور بارشوں میں غیر معمولی کمی کے نتیجے میں زیادہ تر مواقع پر موسم خشک اور بنیادی طورپر صاف رہا جس کی وجہ سے موسم بہار کا جلد آغٓز ہوا اور گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میإ معمول کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ درج کیا جارہا ہے۔