کشمیر انفو//
جموں 25 مارچ:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج ٹریفک حکام پر زور دیا کہ وہ جموں ۔ سرینگر قومی شاہراہ پر نگروٹہ اور قاضی گنڈ میں ٹرکوں کو روکنے کے عمل کو مکمل طور پر ختم کریں اور اس کے بجائے انہیں جموں اور سرینگر کے درمیان کسی بھی طرح سے ان کی نقل و حرکت پر بغیر کسی زبردستی روکے بغیر آسانی سے چلنے دیں ۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر مہتا نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ یو ٹی بھر میں پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت قومی شاہراہوں کی تعمیر کی پیش رفت کا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران کیا۔ پرنسپل سیکرٹری پی ڈبلیو ڈی کے علاوہ میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری جنگلات ، ڈویژنل کمشنرز ، متعلقہ ڈپٹی کمشنرز ، این ایچ اے آئی ، این ایچ آئی ڈی سی ایل ، بی آر او اور کئی دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے عمل آوری کرنے والی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ ان تمام سڑکوں کے منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کریں جو مختلف علاقوں کو باہم رابطہ فراہم کرتے ہیں ۔ انہوں نے انہیں تاکید کی کہ ان سڑکوں کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور تمام کوششیں بروقت مکمل کرنے کی مستحق ہیں ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ اکھنور تک ایکسپریس وے کو اس سال مئی تک ہر لحاظ سے مکمل کرنے کی ٹائم لائن پر سختی سے قائم رہیں تا کہ وہاں تک پہنچنے کا سفری وقت گھٹ کر آدھا گھنٹہ رہ جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سڑک کو جموں و کشمیر کے سیاحتی نقشے پر لانے اور یہ اس مقام پر آنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔ دہلی کٹڑہ ایکسپریس وے کے بارے میں چیف سیکرٹری نے کام کی رفتار کو جاری رکھنے کے علاوہ مختلف ذیلی پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کیلئے مقرر کردہ ٹائم لائینوں کو پورا کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے ان سے پوچھا کہ یہ سڑک پروجیکٹ قومی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ شری ماتا ویشنو دیوی کی پوتر گپھا تک ہر سال لاکھوں یاتریوں کو سہولت فراہم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے باوقار پروجیکٹ پر کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کو ترجیح دی جانی چاہئیے ۔ ڈاکٹر مہتا نے عمل آوری ایجنسیوں کو اوڑی ۔ پونچھ ہائی وے کی اہمیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ۔ انہوں نے ان سے کہا کہ اس پراجیکٹ پر کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تا کہ یہ بروقت مکمل ہو کر لوگوں کو راحت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ یو ٹی کے دونوں ڈویژنوں کے درمیان متبادل راستہ فراہم کیا جائے ۔ جہاں تک قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت کا تعلق ہے چیف سیکرٹری نے رام بن اور بانہال کے درمیان 6 کلو میٹر کے مشکل راستے کو مناسب طریقے سے برقرار رکھتے ہوئے پوری سڑک پر اس کی ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ضروری افرادی قوت اور مشینری کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کیلئے چند خشک دن تلاش کریں تا کہ اس سڑک پر سفر کو خوشگوار اور آنے والے وقت کیلئے پریشانی سے پاک بنایا جا سکے ۔ چیف سیکرٹری نے سرینگر ۔ پلوامہ ۔ شوپیاں ، کولگام ہائی وے ( این ایچ 444 ) پر کئے گئے کام کا بھی نوٹس لیا ۔ انہوں نے شوپیاں ، کولگام اور پلوامہ کے تمام قصبوں کے قریب سڑکوں کو مکمل کرنے پر زور دیا تا کہ اس سال سیاحت کے سیزن کے آغاز سے قبل سڑک مکمل ہو جائے ۔ یہ شاہراہ سرینگر آنے اور جانے میں لگنے والے وقت کو کافی حد تک کم کر دے گی ۔ انہوں نے سرینگر ۔ بارہمولہ ۔ اوڑی ہائی وے ، چنینی ۔ سدھ مہا دیو ۔ گوہا ۔ کھیلانی اور اکھنور ۔ پونچھ شاہراہوں کی تکمیل میں ہونے والی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا اور ان کی جلد تکمیل پر زور دیا ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے کام کو احسن طریقے سے انجام دینے میں ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کو سہولت فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شاہراہیں لوگوں کی معاشی ترقی سے براہ راست جُڑی ہوئی ہیں کیونکہ لوگوں کی نقل و حرکت میں اضافہ سے تجارت میں بھی اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کی تکمیل سے سیاحت کا شعبہ سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا ہے ۔ ڈاکٹر مہتا نے عمل آوری ایجنسیوں سے ان کے کام کی رفتار کو متاثر کرنے والی رکاوٹوں کے بارے میں دریافت کیا ۔ انہوں نے فوری طور پر متعلقہ سرکاری محکموں کو ان سے نمٹنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ عمل آوری ایجنسیوں اور سرکاری محکموں کو ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا چاہئیے اور وقت ضایع کئے بغیر مسائل کے حل کیلئے باقاعدگی سے بات چیت کرنی چاہئیے ۔