کشمیر انفو//
سر ی نگر/24؍اپریل:چاڈورہ بڈگام کی محترمہ روبینہ تبسم ایک کامیاب پھول فروش اور کشمیری خاتون کے کام پر فخر ہے ۔محترمہ روبینہ کی شادی بہت چھوٹی عمر میں ہوئی اور اُنہوں نے ہائی سکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں ڈسٹرکٹ کالج سے گریجویشن اور آئی جی این او یو( اِگنو) سے ایم بی اے کی تعلیم بھی حاصل کی۔محترمہ روبینہ تبسم نے سال 2006ء میں جے کے اِی ڈی آئی میں کٹ پھولوں کے کاروبار کی تربیت حاصل کی اور محکمہ فلوری کلچرنے 2006ء میںاِس کی مدد کی او ردوفارموں میں پھولوں ، سبزیوں اور خوشبودار پودوں کی اَقسام اُگانے کا اَپنا منصوبہ شروع کیا۔محترمہ موصوفہ نے کہا،’’ محکمہ نے ان کے فارموں کے ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے 50 فیصد اِمداد فراہم کی اور مجھے مختلف اقسام کے اعلیٰ قیمت والے پودوں کی سہولیت فراہم کی۔‘
‘اُنہوں نے زور د ے کر کہا،’’میں اَپنے روزگار پیدا کرنے والے منصوبے سے بہت خوش ہوں اورتمام بے روزگار نوجوانوں سے میری پرجوش اپیل ہے کہ وہ وافر مقدار میں دستیاب زرعی وسائل کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہوئے اَپنے چھوٹے کاروباری یونٹوں کو شروع کریں۔‘‘
ابتداً، روبینہ تبسم نے اَپنی زمین میں پھول اُگانے سے اَپنا کاروبار شروع کیا اور دہلی کے پھولوں کی منڈی میں کٹے ہوئے پھول فروخت کئے ۔ اَب اُس نے مقامی بازاروں جموںمیں بھی ہول سیلر ڈیلر نیٹ ورک کو بڑھایا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ فلوری کلچر ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکنالوجی مشن نے اُنہیں بگرو بڈگام میں سینکڑوں کنال پر ضروری تیلوں کا ایک نیا پروجیکٹ شروع کرنے کی حوصلہ اَفزائی کی اور اِس قابل بنایا۔اَب وہ دیگر بے روزگار نوجوانوں بالخصوص خواتین کی اَپنی زمینوں پر ضروری تیل کے پھول اُگانے میں مدد کرنا چاہتی ہے اور پسماندہ کسانوں کو پودے لگانے کا سامان او رتکنیکی مدد مفت فراہم کرے گی۔کئی برسوں کی سخت محنت اور مشقت کے بعد محترمہ روبینہ تبسم اَب لیوینڈر آئیل ،روز میری آئیل، جیرانیم آئیل ،تھیم اور کلیری سیج آئیل سمیت ضروری تیل تیار کررہی ہیں۔محترمہ روبینہ تبسم نے حکومت کے تعاون سے ہائی ٹیک ٹیکنالوجی سے پولی گرین ہائوسز میں بغیر بیج کے ککڑی اوردیگر سبزیاں پیدا کرنے کے لئے غیر ملکی سبزیاں اُگانے کا آغاز کیا ہے ۔ اُنہوں نے آرگنک سبزیوں کی کاشت کاری کو بھی اَپنایا ہے جس کا اچھا ردِّعمل حاصل ہو رہاہے۔